SIZE
3 / 7

"کتنی بار بتا چکی ہوں، اسکی نظر تمہارے بزنس پر ہے. تمہاری شادی ہو جاتے گی تو بزنس کا بٹوارہ ہو جاتے گا، اور یہی چیز

وہ نہیں چاہتیں. مجھے تو لگتا ہے اسد بھائی بھی ساتھ ہیں بھابھی کے". تزین کا تجزیہ دل مثل دینے مسل دینے والا تھا.

"ایسا کیسے ہو سکتا ہے"؟ وہ حیران تھا. "وہ میرے بھائی ہیں تزین".

"تم مانو نہ مانو، یہ دونوں کی ملی بھگت ہے" آج تم بزنس الگ کرنے کا تو کہو، تمہیں ایک دھیلا بھی نہیں دیں گے".

"نہیں، نہیں! تزین تمہیں غلط فہمی ہے، اسد بھائی ہمیشہ کہتے ہیں کہ یہ بزنس ہم دونوں کا ہے".

"صرف کہتے ہیں،تم ذرا بٹوارے کا کہ کر تو دیکھو، دیکھو کیسے تمہیں گھر سے نکل دیں گے اور وہ بھی خالی ہاتھ".

"ایسا کیسے ہو سکتا ہے، وہ میرے بھائی ہیں".

پیسے کے سامنے خون سفید ہو جاتا ہے آخر تم رهتے کس دنیا میں ہو؟ تزین نے صفدر کو کہا.

"میں تمہاری دوست ہوں اور تمہیں ٹھیک مشوره دے رہی ہوں."

"صرف دوست"؟ صفدر نے اسکو دیکھا اور پوچھا. یہ دوستی کسی اور رشتے میں نہیں بدل سکتی."؟

تزین نے ایک پل کو اسے دیکھا اور پھر ہنس دی.

"تم کیا چاہتے ہو میں ایک اچھے دوست سے ہاتھ دھو بیٹھوں"؟

"مجھے پتا ہے تم مجھے کیسے قبول کر سکتی میرا اور تمہارا عمر کا فرق ہی بہت ہے. صفدر نے گہرا سانس لیا.

"پلیز صفدر! ےسے مت سوچو، عمروں کا فرق میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی. مگر........."

"مگر کیا...."؟ صفدر نے اسے دیکھا.

"تمہاری بھابھی نہیں .مانیں گی، تمہیں یاد ہے اس نے آفریں آپا پر کس قدر الزام لگایا تھا اور......."

"یاد ہے سب مجھے"....

"تو میں بھی بغیر کسی وجہ کے بدنام ہو جاؤں"؟

"اس بار ایسا نہیں ہوگا". وہ کچھ سوچتے هوئے بولا.

"وہ اپنی خصلت سے باز نہیں آئیں گی ".

"تم یہ چھوڑو، بس یہ بتاؤ تم راضی ہو"؟ وہ مسکرایا.

"اتنا بڑا فصیلہ میں ابھی کیسے کر لوں"؟ وہ کچھ سوچتے هوئے بولی.

"ٹھیک ہے تم اچھی طرح سوچ لو". صفدر نے کہا پھر بولا. "ٹیلر کے پاس نہیں جانا"؟

"وہاں بھی چلتے ہیں، تمہیں پتا تو ہے امی فساد ڈالیں گی اگر کپڑے لیے بغیر واپس گئی". یہ سن کر صفدر نے سر ہلا دیا.

.............................................................