SIZE
2 / 7

"پتا نہیں خالہ!" صفدر نے سر کو نفی میں جنبش دی.

"پتا رکھا کرو نہ، اب عمران کو دیکھو الله جھوٹ نہ بلواتے تم سے کوئی تیرا چودھ سال چھوٹا ہے".

"جی خالہ"!

"پھر اسکو اتنی جلدی لگ گئی اور تم دیکھ لینا، وہ اپنے بیٹے کا رشتہ یوں کرے گی،" خالہ نے چٹکی بجائی.

"خالہ! یہ تو نصیب کی باتیں ہیں".

"اے ہاتے بس رہنے دو تمہارے ہی نصیب کھوٹے ہیں کیا"؟ وہ تنک کر بولیں تو صفدر مسکرایا. اور ریموٹ اٹھا کر ٹی وی چلا دیا. جمیلہ خالہ

آہ بھر کے رہ گئیں.

" ہاتے کتنی حسرت تھی خالدہ کی کہ تم آفرین سے بیاہے جاؤ، مگر تمہاری بھاوج نے خالدہ کی خواھش کو پورا نہ ہونے دیا اور پھر زندگی

نے وفا ہی نہ کی ورنہ آج تم بھی اکیلے نہ ہوتے."

"خالہ! چھوڑیں پرانی باتیں، کچھ کھانے کو ہے تو لے آئیں سچ میں بہت بھوک لگی ہے."

"ہاتے میں صدقے" آتے ہی کیوں نہیں بتایا؟ میں نے گوبھی گوشت بنایا ہے".

"ارے تزین! صفدر کے لئے پھلکے تو دال دے". جمیلہ خالہ نے وہیں سے آواز لگائی. تزین کچن میں چاۓ بنا رہی تھی.

"اچھا امی، لاتی ہوں...."

....................................................

"میں نے ٹیلر سے کپڑے اٹھانے ہیں، چلیں گے صفدر"؟ تزین کہ رہی تھی.

"ہاں.... ہاں کیوں نہیں"؟ صفدر نے جلدی سے کہا.

'ارے کمبخت تجھے کتنی مرتبہ کہا ہے. تجھ سے بڑا ہے نام مت لیا کر بھائی بولا کر ساتھ مگر تو سنتی ہی نہیں".

"بھائی صرف اپنے ہوتے ہیں امی، اور یوں بھی مجھے اچھا نہیں لگتا میں صفدر کو دوست سمجھتی ہوں".

"یا الله کب سمجھ آتے گی اس لڑکی کو"؟ جمیلہ نے اپنا ماتھا پیٹ لیا.

صفدر نے میز سے گاڑی کی چابی اٹھائی اور باہر نکل گیا.

"امی! گھنٹے تک آجاؤں گی".

"اپنے آبا کے آنے سے پہلے آجانا ورنہ باتیں مجھے سننی پڑیں گی".

"آپ فکر مت کریں، آجاؤں گی".

"حسب معمول پھر بھابھی کو لڑکی کو لڑکی پسند نہیں آئی صفدر!" تزین نے گاڑی میں بیٹھتے ہی کہا.

"ہاں یار! پتا نہیں بھابھی کیا چاہتی ہیں"؟

"وہ کسی صورت تمہاری شادی نہیں کرنا چاہتیں".

"مگر کیوں..."؟