اسے شاید معلوم ہی نہ تھا کہ بولنے کے کچھ دیر بعد خاموش بھی ھو جانا چاہیے۔ جبکہ مین سوچ سمجھ کر بولتی تھی۔
فلک کسی بھی لحاظ سے مجھ سے زیادہ قابل نہ تھی اور میں بے حد کوش تھی کہ زندگی کے اس مقام پر بھی میں ہی نمبر ایک ہوں اور میں فلک کی طرف سے کسی قسم کا مقابلہ نہ دیکھتے ہوۓ بالکل بے فکر ہو گئ۔ مگر فلک کی شادی کے پانچ سال بعد مجھے احساس ھوا کہ گھر میں ہر کوئ
فلک کے گن گاتا پایا جاتا ہے۔ سب سے زیادہ میرے سسر جی ۔۔۔ انہیں تو ویسے بھی سب کے سامنے بہوؤں کی تعریف کرنے کا شوق تھا ۔ مگر مجھے اب محسوس ہونا شروع ہوا کہ میری نسبت فلک کی تعریفیں سسر جی زیادہ کرنے لگے ہیں۔ مثلا ایک بار میری تعریف تو دو بار فلک کی تعریف۔ میرا دیور رمیز تو تھا ہی بیوی کا دیوانہ ۔ اس کے علاوہ میرے میاں بچے تک فلک کی تعریفیں کرنے لگے تھے ۔ ساسو ماں تو خیر سے تعریفوں کے معاملے میں ھمیشہ سے ہی نسبتا محتاط رہتی تھیں۔ مگر وہ بھی کبھی کبھار فلک کے کے گن گاتی پائ جاتی تھیں۔
فلک جانے کب مجھ سے آگے نکل گئ تھی اور اب میں نے بھی سوچ لیا تھا کہ میں فلک کو اگے بڑھنے نہیں دوں گی۔
مجھے اج کل ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ میرا وزن کچھ بڑھ گیا ہے۔ اپنی سمارٹ نیس کو لے کر میں بہت حساس تھی۔ جوں ہی محسوس ہوتا کہ میں موٹاپے کی جانب گامزن ہوں' فورا سے پیشتر اپنی خوراک کم کر دیتی تھی۔ ڈاؑننگ ٹیبل پر ائ توسوچنےلگی کہ " فلک جانے اسمارٹ رہنے کے لیےرہنے کے لیے کیا کرتی ہے۔ اسے کبھی ڈاؑٹنگ کی ضرورت پڑتی ہے یا نہیں۔" وہ ہی اپنی دیورانی سے لا شعوری طور پر موازنہ کرنے کی عادت۔
" فلک بیٹا ! اب آ بھی جاؤ۔" سسر جی نے فلک کو اواز دی۔
" ائ ابو جان۔ اؤی میں مر گئ۔ دراصل چاۓ کا پانی چڑھا رہی تھی میں۔ کھانا کھاتے ہی اپ کو چاۓ کی طلب ہوتی ہے نا۔" فلک کا کہنا تھا اور سسر جی کا فلک کو ڈھیروں دعاؤں سے نوازنا تھا۔
" کتنا خیال رکھتی ہو میرا ۔ جیتی رہو۔ جگ جگ جیو۔
" ابو جان اپ تو شرمندہ کر دیتے ھیں۔اوئ میں مر گئ۔" سسر جی جینے کی دعا دیتے نہیں تھکتے اور بہو جی ہر دم مرنے کو تیار'اونہہ۔۔۔۔
آج میری توجہ اپنے کھانے سے زیادہ فلک کے کھانے پر تھی۔ میرا فلک کے کھانے کو نظر لگانے کا کوئ ارادہ نہ تھا ۔ بس دیکھنا چاہتی تھی کہ فلک اپنی اسمارٹنس برقرار رکھنے کے لیے کتنا کم کھاتی ہے۔
فلک نے پہلا بڑا سا نوالا توڑا ' میں نے بھی اپنے لیے روٹی اٹھائ اور چھوٹا سا نوالا توڑ کر اہستہ اہستہ چبانے لگی۔ شروع سے میری عادت ھے کہ بہت اہستگی سے کھانا کھاتی ہوں۔ تیسرے نوالے پر دیکھا تو فلک کی روٹی ختم شد ہو چکی تھی اور اس نے دوسری روٹی اٹھا لی تھی ۔