SIZE
2 / 10

یہی وجہ تھی کہ وہ اس الجھن کو سلجھن بنانے کے لئے کسی کے آگے پیش نہ کر سکی اور آج چھوٹی بہن نمرہ نے بھی تو خوابوں کا ذکر ... کر کے اسے خواب یا حقیقت والی سرگوشیوں بھری رات یاد کروا دی تھی . اور ایک آنسو ٹھک سے اس کی ہتھیلی پر آ کر گرا تھا .

امریکا سے نمرہ نے درجن بھر کریمز اور لوشنز بھیجے تھے . جسم کو نرم ، گداز ، بے داغ اور خوشبو دار بنانے والے ' ساتھ ایک کاسٹیوم بھی تھا ' میکسی طرز کا ..... بند پارسل کے اوپر ہی نمرہ نے بڑے حروف میں لکھا تھا .

" آپی ! چیزیں استعمال کرنے سے پہلے مجھے فون کر لیجیے گا ."

چیزیں استعمال کرنا تو دور .... قدسیہ نے تو انھیں ہاتھ لگانے سے بھی پہلے اسے فون کر لیا . پتا نہیں کیا کہنا چاہتی تھی نمرہ .....کریمز لگانے کی ترکیب تو سمجھا ہی رہی تھی . لیکن ساتھ ساتھ اتنا کھلکھلا کر اور زو معنی ہنسی ہنس رہی تھی کہ قدسیہ ترکیب سمیت کچھ بھی نہ سمجھ سکی .

" اوہو آپی ... آپ تو بلکل بدھو ہو ..... " چھوٹی بہن کی شاید سمجھ نہیں آ رہا تھا ' سات سمندر پار بیٹھی بڑی بہن سے بے تکلفی کیسے پیدا کرے ....

" ساری کریمز اور لوشن آپکی جلد کو کومل سا کر دیں گی . نرم و ملائم ." نمرہ نے ایسے کہا جیسے کوئی جادوگر ڈھیروں منتر پڑھنے کے بعد پھونک مارے .

" شیراز بھائی رات بھر سونے نہیں دیں گے ."

اب کے آواز خمار آلود تھی .

" اور جب سوئیں گے تو تو برے اچھے خواب آئیں گے ." نمرہ نے بات ختم کر کے بڑا جاندار قہقہہ لگایا اور فون بند کر دیا .... قدسیہ نمرہ کی باتوں کو سمجھ نہیں پا رہی تھی ' آخری بات کو سمجھ کر کھنڈر ہو گئی اور ایک آنسو ٹھک سے اسکی ہتھیلی پر آ گرا ......

اس نے میکسی نما ڈریس کو دیکھا ' کاغذ پر میسج لکھا تھا ." آپی اپنی سالگرہ والی رات اسے ہی پہنیے گا ." قدسیہ کو اندازہ تھا کہ یہ تحریر لکھتے وقت نمرہ کس طرح اندر ہی اندر مسکرائی ہو گی . پورے جہاں میں بس ایک نمرہ ہی بچی تھی جو اسے ہر دفعہ .... جب بھی موقع ملتا ' یہی احساس دلاتی تھی کہ " آپی اب بھی کچھ نہیں بگڑا ..... آپ ویسی ہی سندر ہیں ."

اکثر ہمارے بہت سے رویے ' فیصلے اور تجزیے کسی تعلق داری کی وجہ سے بڑے جھول دار ہو جاتے ہیں .

قدسیہ اپنے موجودہ مقام سے بہت اچھی طرح سے واقف تھی . اگر وہ پہلے سے ہی سندر ہوتی تو ہر رات انگاروں پر نہ گزارا کرتی ....