امریکا میں مسجد کو مسلم کمیونٹی سنٹر کے طور پر لیا جاتا ہے جہاں مسلم مرد و خواتین ، بچے یکساں طور پر جمع ہوتے ہیں اور مذہبی اور سوشل تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں . اس کے برعکس پاکستان میں تو مسجد جیسی جگہ بھی صرف مردوں کے لئے مخصوص سمجھی جاتی ہے . امریکا کی مسجدوں میں مقامی مسلم امام انگریزی میں خطبے دیتے ہیں جن میں اینٹی امریکا کوئی بات نہیں کی جاتی .
امریکا میں اسلام دھیرے دھیرے سکوں سے پھیلتا جا رہا ہے ، یوں جیسے سمندر کا جھاگوں والا پانی خاموشی سے ساحل کے خشک کونوں کو بھگوتا اپنے وجود میں شامل کرتا جا رہا ہو اور کنارے کو کچھ خبر ہی نہ ہو .
مورس ول میں رہنے والی ایک معتبر ہستی آپا زبیدہ ایک نئی مسجد کی داغ بیل ڈالنے میں بہت سنجیدگی سے کام کرنے کا آغاز کر چکی تھیں . اپنے شہر کے سبھی پاکستانیوں کو بار ، بار فون کر کے یاد دلاتیں کہ انہوں نے مسجد کے لئے چندے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں انھیں پوری کمیونٹی کی بھرپور سپورٹ کی امید اور ضرورت رہے گی . نئی عالیشان مسجد بنانا انکا مشن بن چکا تھا جس کا سب لوگوں کو اچھی طرح سے پتا چل چکا تھا .کئی تقاریب میں میری ان سے ملاقاتیں ہوئیں تو ہماری اچھی خاصی دوستی ہو گئی . " مسجدیں تو بہت زیادہ ہیں ، آپ لوگ یہی پیسے پاکستان بھیج کر کوئی اسکول یہ اسپتال کیوں نہیں بنوا دیتے ." ایک دن میں نے ان سے کہہ دیا تو سبھی لوگ یوں حیرت سے میرا منہ تکنے لگے جیسے میں نے کوئی انتہائی کافرانہ بات کہہ دی ہو .
" الله کا گھر بنانا ہے ، بہن جی سمجھا کریں ."
زبیدہ آپا نے مجھے سرزنش کرتے ہوئے سمجھایا تو میں خاموش ہو کر رہ گئی . انہوں نے بتایا کہ قریبا دس برس پہلے اپنے شوہر ، بیٹے ، اپنی بیٹی روزی اور اس کے دو چھوٹے بچوں کے ساتھ لاٹری ویزا پر امریکا آئی تھیں ، نارتھ کیرولائنا ہی ان کا پہلا پڑاؤ تھا . یہاں آ کر انہوں نے ایک ریستوران کھول لیا جس سے زندگی کا پہیہ روانی سے چلنے لگا اور اچھی گزر اوقات ہونے لگی .
انھیں اور ان کے شوہر کو انگریزی سے کوئی خاص شد بد نہ تھی ، بیٹا ہاتھ بٹانے میں دلچسپی نہیں رکھتا تھا . اس لئے آپا زبیدہ کی بیٹی رضیہ سلطانہ کو ہی میدان میں کودنا پڑا. رضیہ عرف روزی ، بڑی فرض شناس ، ذمے دار ... لڑکی تھی ، اس نے ماں ، باپ کا بزنس بڑی خوش اسلوبی سے چلانا شروع کیا . اور سب کو آسودگی حاصل ہوتی چلی گئی .
روزی کے شوہر کے بارے میں آپا زبیدہ سے یہی سنا تھا کہ وہ امریکا میں رہنے پر رضا مند نہیں تھا اس لئے ہمراہ نہیں آیا مگر وہ اسے منانے میں لگے ہوئے ہیں .
زبیدہ آپا بہت ملنسار ، خوش اخلاق اور میٹھی طبیعت کی خاتون تھیں .اس لئے کسی نہ کسی تقریب میں ملاقات ہو جاتی تو مزیدار باتیں ہوتیں . وہ بھی سبھی سے بہت محبت سے پیش آتیں . اس لئے کمیونٹی میں انہیں جگت ماں کی سی حیثیت حاصل ہو چکی تھی . اس روز انہوں نے علاقے کی بہت سی مسلم فیملیوں کو جن میں زیادہ تعداد پاکستانیوں کی تھی ، اپنے ریستوران میں کافی پارٹی کے لئے مدعو کر رکھا تھا . مورس ویل ایریا میں برانڈ نیو دو ملین ڈالر مسجد کے لئے زمین لی جا چکی تھی اور تعمیر کے لئے اہل ایمان بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے تھے .