SIZE
2 / 9

وہ کہنا چاہتی تھی کے شدید تھکان کے بعد وہ بچوں کے اسکول سے آنے سے قبل کچھ دیر لیٹنا اور تازہ دم ہونا چاہتی ہے مگر ہمیشہ کی طرح اس کے خیالات دل میں ہی رہ گئے اور وہ لب کچلتی ' عیشا کو تھامے کمرے میں آ گئی . عیشا کو کھلونے تھما دیے تھے اور وہ کھلونوں سے کھیلنے لگی تھی . ساتھ ہی بےبی کاٹ میں زینب سو رہی تھی . زینب پہ نظر پڑتے ہی معصومہ کی نگاہوں میں ما متا امڈ آئ تھی .

معصومہ تین بچوں کی ماں تھی . موسیٰ ' سونیا اور زینب جو ابھی صرف چند ماہ ہی کی تھی . موسیٰ اور سونیا دونوں سکول جاتے تھے .اس لئے معصومہ کو انھیںں سکول بھیجنے کے لئے روز صبح جلدی جاگنا پڑتا تھا .

معصومہ اور اشعر دونوں میاں بیوی اس پانچ مرلے کے گھر میں تنہا رہتے تھے .مگر ایک ماہ قبل اس کے چھوٹے بھائی حیدر کو بھی کراچی میں نوکری مل گئی تھی . اس لئے حیدر بھی مستقل رہائش کی غرض سی یہاں آ گیا تھا .یوں بھی اوپر کی منزل خالی تھی . سو اشعر نے مناسب سمجھا کے اوپر کا پورشن بھائی کو رہنے کے لئے دے دیا جائے .وہاں ایک کمرہ ' اٹیچ باتھ اور ایک کچن بھی تھا . مگر اس میں سامان نہ تھا اس لیا اشعر اور حیدر کی بیویاں یعنی حرا اور معصومہ دونوں نیچے والا کچن استعمال کرتی تھیں .

معصومہ کی اشعر اور تین بچوں کے ساتھ پہلے ہی بہت زمہ داریاں تھیں . اسے لگتا تھا کے حرا کے آ جانے سے اسے کچھ سکون میسر ہو گا .مگر حرا کے آ جانے سے نہ صرف اسے ذہنی سکون سے محروم ہونا پڑا، بلکہ جسمانی سکوں بھی غارت ہو کر رہ گیا تھا . جو تھوڑا بہت وقت اسے ملتا تھا کہ وہ اپنی کمر سیدھی کر لے تاکہ دوبارہ چاق و چوبند ہو کر ذمہ داریاں نبھا سکے ، وہ وقت حرا اور عیشا کی خدمت گزاری میں صرف ہو رہا تھا .