" کیا پک رہا ہے بھئی ؟ سنا ہے آج راحت آپا کی دعوت ہے۔"
" صرف راحت آپا کی نہیں بلکہ آپ سب کی ' امی کہہ رہی تھیں کہ آپا بہت عرصے کے بعد آئی ہیں تو ان کی دعوت کرنی چاہیے' ابھی امی راحت آپا کے اور ان کے بچوں کے کپڑے لینے بازار گئی ہیں۔" وہ بات کرتے ہوئے دوباره کچن میں جا گھسی۔
" کیا پک رہا ہے؟" وہ کچن میں چلا آیا۔ شفق نے قدرے حیرت سے اسے دیکھا۔
" بریانی دم پر رکھی ہے ' قورمہ' کباب' اور بادام والے کوفتے ہیں ۔ میٹھے میں ابو آئس کریم لے کر آئیں گے۔ میں تو بس سلاد بنانے لگی ہوں ' زیادہ کام تو امی کر کے گئی ہیں ۔" وہ ایک پلیٹ میں کھیرے کے قتلے کاٹنے لگی۔ " کتنا عجیب سا لگ رہا ہے ناں' اس روز جب ماموں ممانی آۓ ' راحت آپا آئیں تو ہم لوگوں نے تم لوگوں کو کھانے پر پوچھا بھی نہیں' بلکہ آپا کے بچے سنبھالنے کے لیے اوپر بھیج دیے اور تم لوگ اتنا کچھ کر رہے ہو۔۔۔۔۔" وہ فریج کھول کر جائزہ لینے لگا پھر ٹھنڈے پانی کی بوتل نکال کر وہیں کرسی پر بیٹھ گیا۔
" میں تو آیا ہی چچی جان سے معانی مانگنے تھا ' امی کو تو احساس نہیں ہوا مگر۔۔۔۔۔۔" وہ خاموش ہو گیا اور اندر داخل ہوتی عذرا نے عدیل کے الفاظ سن لیے۔
" ارے شرمنده کیوں ر ہے ہو بیٹا' معافی کس بات کی بیٹا؟ ہو سکتا ہے اس دن بھابی نے اپنے بھائی بھائی سے کوئی ذاتی بات کرنی ہو' اسی لیے ہمیں دعوت نہ دی ہو' ویسے بھی ہم تو ایک ہی گھر کے افراد ہیں اور رہی بات ہماری تو بیٹا راحت ہماری بھی تو بیٹی ہے اور بیٹیاں جب میکے آتی ہیں تو بڑے مان کے ساتھ آتی ہیں' میں نے سوچا اس مرتبہ ذرا اچھا سا اہتمام کر لوں۔۔۔۔۔ خیر تم بھی جاؤ اور فریش ہوکر آ جاؤ' کھانا تیار ہے بس تمہارے چچا جان روٹی لے کر آتے ہی ہوں گے' میں اوپر آتے ہوئے بھابی کو بھی کہہ آئی ہوں۔" انہوں نے مسکراتے ہوئے نیچے جانے کا اشارہ کیا۔
" آپ بہت اچھی ہیں چچی جان۔" وہ جاتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ لگا کر بولا تو انہوں نے اس کا ماتھا چوم لیا' اس لمحے دل سے عدیل کو اپنا بیٹا بنانے کی دعا نکلی اور وہ دل ہی دل میں آمین کہہ کر کھانے کی تیاری کرنے لگیں۔
سب لوگوں نے اچھے اور خوشگوار ماحول میں کھانا کھایا۔ عذرا نے راحت اور اس کے بچوں کو کپڑے بھی دیئے۔ تائی انکار کرتی رہیں مگرصباحت نے یاد دلایا کہ چاچو چاچی تو ہر سال دو بہنوں کو کپڑے لے کر دیتے ہیں ' عدیل کی نظریں شفق پر جا ٹھہریں ' امی نے کبھی اسے کچھ نہیں دیا تھا مگر شاید وہ منفی سوچتی ہی نہیں تھی۔
" بھئی کھانا بہت مزے کا تھا' بہت شکریہ۔۔۔۔۔ ویسے بھی رات کو راحت واپس جا رہی ہے پھر اگلے مہینے ہی آنا ہو گا اس کا خیر سے صباحت کا نکاح کر رہے ہیں اگلے مہینے۔"
تائی نے خوش خبری سنائی تو مبارک کا شور اٹھ گیا۔