SIZE
3 / 7

تاکہ اسے مجھ سے کوئی اضافی شکایت نہ ہو۔ صبح ناشتہ دیتے وقت بھی یاد نہ دلایا کہ اسے گھر کا سودا لانا ہے۔ اس نے خود ہی پوچھا تو کہہ دیا کہ لانا تو چاہیے ۔ اب ایسا کیا کہہ دیا تھا ' جو اس کا موڈ عجیب تر ہو گیا۔

کہا " اخبار دو۔"

دے دیا۔

کہا۔ " ناشتہ لاو۔"

لا کر سامنے رکھ دیا۔ عجیب سے انداز میں آملیٹ دیکھنے لگا۔ دس منٹ تک پراٹھے کو گھما پھرا کر دیکھتا رہا۔ " جل گیا ہے۔" اس کا موڈ فورا خراب ہو گیا۔

" ذائقے میں اچھا ہے۔ اتنا زیادہ بھی نہیں جلا۔" اتنی ہی صفائی دی تھی اور واقعی ذائقہ میں اچھا ہی تھا ' اب تھوڑا بہت تو جل ہی جاتا ہے کبھی کبھار۔ ادھر منا بھی رو رہا تھا۔ اس کی فکر الگ۔ فریج میں سواۓ انڈوں کے کچھ نہ بچا تھا۔ جلدی جلدی ناشتہ بنا کر اسے دیا' تاکہ آفس سے دیر نہ ہو جاۓ، مگر پھر بھی دیر ہو ہی گئی' جس کی وجہ وہ خود ہی تھا۔

آرام سے ناشتہ کر کے چلا جاتا۔ کس نے کہا تھا کہ آدھا گھنٹہ ضائع کر دو۔ چیخ چلا کر چلا گیا۔ میری ایک نہ سنی۔ اپنی ہی سنا سنا کر میرا دماغ خالی کر دیا اور پھر رہی سہی کسر منے نے پوری کر لی۔

میرا دماغ تو جھنجنے کی طرح بج رہا ہے۔ایک منا' ایک منے کے ابا۔ اور بیچ میں پس رہی ہوں میں۔

اس کی لا پروائی کی کوئی حد نہیں ہے۔ ایک ناشتہ ہی ڈھنگ سے کرتا ہوں۔ وہ بھی ایک تو دیر سے ملا ۔ پھر جلا ہوا اور اس پر محترمہ کے مزاج دیکھو ' اتنا چڑچڑا پن۔ اس پر رعب الگ۔ یہ نہیں کہ بندہ کچھ شرمندہ ہو جاۓ ' ایکسکیوز ہی کر لے۔ ڈھٹائی تو دیکھو۔ پراٹھا جلا دیا ہے اور کہتی ہے " ذائقے میں تو اچھا ہے۔"

یہ پہلی بار سنا ہے کہ جلی ہوئی چیز ذائقے میں اچھی ہوتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو لوگ پکا کر نہیں ' جلا کر کھانا کھاتے ۔ ایک تو اتنا برا پکاتی ہے ' پھر برتن پٹخ پٹخ کر خود بھی پاگل ہو جاتی ہے اور دوسروں کو بھی نیم پاگل کر دیتی ہے۔ فریج میں اگر صرف انڈا تھا تو پہلے تو بتا سکتی تھی نا کہ انڈا بناؤں گی بغیر نمک کے تاکہ باہر سے ہی کچھ منگوا لیتا۔ وقت الگ ضائع ہوا' موڈ الگ خراب ہوا۔ پھر منا اتنا رو رہا تھا۔ بھلا کوئی ایک کام ہی بندہ ہوش و حواس میں رہ کر کر لیتا ہے۔ اس پر مجھے غصہ کیسے نہ آۓ گا۔ اتنا بڑا گھر بنا کر دیا اور صفائی کے لیے ملازمہ بھی رکھ کر دی مگر بیبی کو ٹی وی دیکھنے سے فرصت ہو تو اپنی نگرانی میں صفائی کرائیں نا۔ دروازوں اور کھڑکیوں پر دھول کی تہہ جم جاتی ہے۔ ملازمہ جیسے ہاتھ ہلا کر چلی جاتی ہے۔ اس پر میں اتنے پیسے کیوں برباد کرتا بھلا۔سو نکال دیا ملازمہ کو مگر اس طرح تو گھر اور گندا ہو گیا۔ منا الگ بیمار سا رہنے لگا۔ گھر بھی گندا ' کھانا بھی بد مزہ اور جلا ہوا ' پھر اس کا حلیہ مت پوچھیں! حلیے سے لگے گا ' جیسے سارا دن کام میں گھن چکر بنی رہتی ہو۔ اس کی طرف دیکھنے تک کو دل نہیں چاہتا۔ مگر اسے تو میری کوئی پروا ہی نہیں ہے۔میں کیا چاہتا ہوں' اس سے اس کو کوئی غرض نہیں ہے۔