SIZE
4 / 29

پھر وہ چند لمحے اپنی دوست کی باتیں سنتی رہی. زارا خاموش ہوئی تو اسنے پھر نفی میں سر ہلایا. "کل نہیں! داور

بھائی کی مہندی کل ہے تم آرہی ہوں نہ"؟

'اور ہان میں اور ارم لہنگا پہن رہے ہیں"

"سارے کزنز بہت excited ہیں خاندان کی پہلی شادی ہے نہ"

" اوکے! اب تم جا کر میل چیک کرو، میں بھی سوتی ہوں رات بہت ہوگئی ہے. الوادعی کلمات بولنے پی بعد اسنے فون

تکیہ پر اچھال دیا. پھر جانے کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی.

باہر لاؤنج خاموشی میں ڈوبا ہوا تھا. حیا نے آہستہ سے اپنے کمرے کا دروازہ بند کیا. ننگے پاؤں چلتے لاؤنج

سے کچن میں آئی. سیاہ قمیض اور کھلے ٹراوزر میں اسکا قد اور بھی دراز لگ رہا تھا.

کچن میں اندھیرا پھیلا ہوا تھا. وہ دروازے پر رکی اور ہاتھ بڑھا کر کچن کی لائٹ جلائی.سری بتیاں جل گئیں.

اسنے اگے بڑھ کر فرج کا دروازہ کھولا اور پانی کی بوتل نکلنے کو جھکی. جھکنے سے بال پھسل کر سامنے

آگے. حیا نے نرمی سے انکو پیچھے ہٹایا اور پانی کی بوتل لے کر سیدھی ہوئی. کونٹر پر رکھے ریک سے

گلاس اٹھایا اور پانی گلاس میں انڈیلنے لگی. اسکی نگاہ کونٹر پر رکھی سفید چیز پر پڑی. وہ جیسے چونک

اٹھی بوتل وہی رکھ کر آگے آئی.

وہ سفید آدھ کھلے گلابوں کا بکے تھا. ساتھ ایک سفید لفافہ بھی تھا.