SIZE
3 / 29

لیپ ٹاپ کی سکرین پر اندھیرا ہوا تو اسنے ہاتھ پڑھا کر سکرین کو بند کیا اور سائیڈ ٹیبل پر رکھ دیا.

حہاں میں نے سبانجی کو نیٹ پر دیکھا ہے. بہت ہی خوبصورت یونیورسٹی ہے. مگر......

وہ تھوڑی دیر کو خاموش ہوگئی. دوسری طرف سے استفسار پر وہ پھر سے بولی تھی.

بس ایک چھوٹا سا مسلۂ ہے ہم اپنی فیملیز کو اسکے بارے میں نہیں بتائیں گے.

دھیمی آواز میں بولتے ہوے اسنے بند دروازے کو دیکھا. دراصل سانجی می لڑکیوں کے ہیڈ سکارف پر پابندی ہے.

ادھر سر ڈھکنا منع ہے. گھر والوں کو بتا کر متفکر کرنے کے بجے اس بات کو گول کر جانا. ویسے بھی ہم دونوں

ہی سکارف نہیں لیتیں.

اس پل کھڑکی کے بہار کچھ کھڑکا تھا. وہ چونک کر دیکھنے لگی. قد آدم کھڑکیوں کے آگے بھاری پردے گرے ہوے تھے.

البتہ پیچھے جالیاں کھلی ہوئی تھیں. شاید اسکا وہم تھا وہ سر جھٹک کر فون کی طرف متوجہ ہوگئی.

"ابا نے مجھے کبی سکارف لینے یا سر ڈھکنے پر مجبور نہیں کیا!تھنک گاڈ" ہاں ارم گھر کے باہر سکارف لیتی ہے

اسکے ابو، تیا،ور فرقان کچھ سخت ہیں نہ. پھر وہ بیڈ سے ٹیک لگاتے ہوے نیم دراز ہو کر بتانے لگی.

"پرمشن کا تو کوئی مسلۂ نہیں ہے. ابا اسپین جانے کی اجازت نہ دیتے مگر ترکی میں سبین کی پھوپھو رہتیں ہیں تو وہ

مان گئے تھے. ویسے بھی انہیں اپنی بیٹی پر پورا بھروسہ ہے.