SIZE
4 / 11

نہیں زوہا جان! مجھے پتا ہے کہ میں پہلا مرد ہوں جس نے تمہارے در دل پر دستک دی اور وہ چور دروازہ جو ہر

لڑکی اپنے دل میں چھپا کر رکھتی ہے جو صرف وہ اپنی محبت کے لئے کھولتی ہے تم نے بھی میرے ہی لیے وہ

دروازہ کھولا تھا".

"پھر بھی........" میں اپنی بات پر آڑی رہی.

"تم بہت مشکل لڑکی ہو زوہا!.مجھے معلوم ہے پورے ڈیڑھ برس تک میں تمہارے دل کے دروازے پر دستک دیتا رہا

تھا تب تم نے دروازہ کھولا تھا ورنہ لڑکیاں تو میری طرف ایک نظر میں ہی ایسی کھینچتی تھیں جسی لوہا مقناطیس کی

طرف".

"اچھا! میں ہنس دی.

" یہ میرا تجربہ ہے کہ جس لڑکی سے ایک بار محبت بچھڑ جاتے تو پیاس بڑھ جاتی ہے پھر کوئی دوسرا اسکی جانب

اس محبت سے ہاتھ بڑھاے تو وہ اسکا ہاتھ کو تھام لیتی ہے پیاسی جو ہوجاتی ہے، بہت کم لوگ محبت کو روگ بنا لیتے ہیں

اگر یہ بات نہ ہوتی تو تم مجھے ڈیڑھ سال تک خوار نہ کرتیں". ضرغام نہایت یقین سے کہ رہا تھا.

"مگر تم یہ فرض کیوں نہیں کر لٹے کہ میری زندگی میں تم سے پہلے بھی کوئی آیا تھا پھر تم تم سے شادی ہوگئی. ہماری

زندگی نہایت خوشگوار ہے، ہم مطمین ہیں لیکن اگر عابد کی طرح تمہیں بھی پتا چل جاتے کہ تم میری پہلی محبت نہیں تو

تمہارا رویہ میرے ساتھ کیسا ہوگا؟". میں اسے فرض کرنے پر مجبور کررہی تھی.

" تو میں تم سے مخلص نہ رہ سکوں گا". ضرغام خان نہایت سچائی سے بولا. " ہاں زوہا ضرغام خان!. میری محبت کی

چادر میں شگاف پر جاتے گا اور پھر ہماری قربت میں بھی فاصلے ہوں گے اور قربت کے فاصلے کبھی بھی ختم نہیں ہوتے

جوں جوں وقت گزرتا ہے یہ فاصلے مزید بڑھتے چلے جاتے ہیں". اسکا ایک ایک لفظ سچا تھا.