SIZE
2 / 8

توبہ ہے یہ شاعر لوگ بھی نہ .... ہم جیسے دیوانوں کو اور بھی دیوانہ بناے دیتے ہیں ... میں نے لاؤنج میں بجنے والے ریڈیو کی آواز ہلکی کر دی اور توقع رہی کہ یہیں کہیں کسی کونے کھدرے سے وہ سر نکالے گا ... اس کی یہی تو پہچان تھی ... جہاں ہوتا وہیں اس کا ریڈیو نور جہاں الاپتا رہتا اور وہ کسی کونے میں گھسا یا پھر کسی دیوار پر چمٹا کچھ نہ کچھ کر رہا ہوتا ... مگر حیرت انگیز طور پر اسکی طرف سے کوئی پیش رفت نہ ہوئی ... میں نے بھی خاموشی سے کچن کا رخ کیا جہاں ساس صاحبہ دوپہر کے کھانے کے بعد بچا کچا کھانا ایک بدرنگی پلیٹ میں ڈھیر کر رہی تھیں ... میں چاۓ کی رسیا ... کیتلی اٹھائی ہی تھی کہ ساس نے جھٹ سے شاید صبح کی بنی ہوئی چاۓ ایک کپ میں انڈیل لی .

" فیصل کے لئے رکھ رہی ہوں ... وہ دوپہر کے کھانے کے ساتھ چاۓ پیتا ہے ناں ..." پھر کچھ توقف کے بعد بولیں ... " تمہاری طرح " ساس نے وہی چاۓ اور بچا کچا کھانا ایک ٹرے میں رکھا اور فیصل کو آوازیں دینے لگیں ...

وہ الله کا بندہ اچانک پتا نہیں کہاں سے نمودار ہو گیا ... ساس صاحب نے فخریہ وہ ٹرے اسے تھما دی ... میرے گلے میں کچھ اٹک گیا ... جیسے دل کو دھچکا سا لگا ... میں شرمندگی سے ناظرین چرانے لگی . وہ کچن میں چوکی گھیسٹ کر بیٹھ کر بڑے آرام سے کھانا نما کھانا کھانے لگا .

" بھابی آپ چاۓ بہت پیتی ہیں صحت کے لئے اچھی نہیں ہوتی ... ہر وقت چاۓ ، چاۓ ..." اس نے ایک دو نوالے کھانے کے بعد کہا ... میں جو اب تک دو کپوں میں چاۓ ڈال چکی تھی مسکرا دی ... میں نے ایک کپ اس کی طرف بڑھا دیا ... وہ دم بخود رہ گیا .

" کیا بھائی صاحب کو دے آؤں... مگر وہ تو سو رہے ہیں ... اوپر والے کمرے میں ابھی چند منٹوں پہلے ہی تو میں دیکھ کر آیا ہوں ..."