" میرا بیسٹ فرینڈ !" رباب مسکرا کر بولی .
نایاب چپ سی کر گئی .
رباب پھر سے کچن میں جانے لگی .
" چلو جلدی سے ہاتھ منہ دھو کر آؤ دونوں بہنیں مل کر کھانا کھایں گے . تمہارے انتظار میں میں نے اب تک کھانا نہیں کھایا." اس نے کچن میں جاتے جاتے کہا . دونوں نے کچن کی میز پر بیٹھ کر ہی کھانا کھایا . کھانا ختم ہونے کے بعد رباب برتن سمیٹنے لگی تو نایاب برتن سمیٹنے لگی تو نایاب اس کے قریب آئ .
" آپی ایک بات پوچھوں آپ سے ؟"
" ہاں کیوں نہیں ، تم دس پوچھ لو ...."
" آپی آپ اپنے دوست سے کس وقت بات کرتی ہیں ؟"
" دن میں مختلف اوقات میں بات کرتی ہوں . دن میں تو خیر کام کاج اور دوسری مصروفیات کی وجہ سے اتنی تفصیلی بات نہیں ہوتی ہے مگر رات کو جب فرصت اور تنہائی ہوتی ہے تو میں آرام سے جب تک دل چاہے بات کرتی ہوں ." رباب نے بلا جھجک بتایا .
نایاب بہن کی یہ باتیں سن کر چپ سی ہو گئی تھی .
دوپہر کو بستر پر لیٹتے ہوئے وہ سوچنے لگی کہ اسے کیوں نہیں کبھی پتا چلا ... پھر اس نے خود ہی سوچا کے بھلا اسے معلوم بھی کیسے ہوتا کیونکہ صبح سے دوپہر تک کالج اور پھر شام کو اکیڈمی جانے میں سارا وقت گزر جاتا ہے اور رات کو پڑھائی کے بعد کھانا کھاتے ہی میں ایسے گھوڑے گدھے بیچ کے سوتی ہوں کہ صبح ہی آنکھ کھلتی ہے تو مجھے کیا خاک پتا چلنا تھا . یہی سب کچھ سوچتے ہوئے وہ نیند کی وادیوں میں اتر گئی تھی .