SIZE
3 / 7

" میں نے ٹیچر کی بہت منتیں کیں کہ میم ہم نقل نہیں کر رہے تھے بس کچھ بات کی تھی . آیئندہ ایسا بالکل نہیں ہو گا تب کہیں جا کر پندرہ منٹ کے بعد کاپی واپس ملی تھی اور .... آج پھر حرا نے پیپر شرو ع ہوتے ہی مجھے تنگ کرنا شروع کر دیا کہ مجھے بتاؤ ... مجھے بتاؤ ... مگر میں نے ٹیچر کے ڈر سے کچھ نہ بتایا اور پیپر ختم ہونے کے بعد جیسے ہی ہم گراونڈ میں گئے تو حرا نے مجھ سے لڑنا شروع کر دیا اور مجھے بہت برا بھلا کہا . سب لڑکیاں بھی دیکھ رہی تھیں . میں اسے سمجھانے لگی تو وہ الٹا مجھ پر برسنے لگی کے تم تو اپنے آپ کو کوئی بہت توپ چیز سمجھتی ہو ، دیکھنا تم میں تمہارے سارے گھر کے راز جو تم نے مجھے بتاے ہیں وہ میں سب کو بتا دوں گی کے تمہاری امی دوسروں کے گھروں میں کام کرتیں ہیں اور سلائی کڑھائی کر کے تم بہنوں کی پڑھائی کا خرچہ اور دیگر ضرورتیں پوری کرتی ہیں ، تم ماسی کی اولاد ہو کر ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھ رہی ہو ." یہ سب بتاتے ہوئے اس کی آنکھوں میں آنسو جھلملانے لگے .

" چلو تمہیں اس کی اصلیت تو معلوم ہو گئی نہ ویسے تمہیں اپنے گھر کے اندر کی باتیں اس سے شیر نہیں کرنی چاہیے تھیں . وہ تو ابھی نئی نئی تمہاری دوست بنی تھی .آئندہ جب بھی دوست بنانا تو دیکھ بھال کر بنانا ."

" جی آپی آپ بالکل ٹھیک کہہ رہی ہیں . غلطی میری ہی تھی ." وہ اپنے آنسو پونچھتے ہوئے بولی .

"ویسے میں تمہیں ایک بات بتاؤں ؟" رباب بولی .

" جی بتائیں ...." نایاب نے کہا .

" میرا بیسٹ فرینڈ سب سے اچھا ہے ، وہ کوئی بات دوسروں کو نہیں بتاتا . میں تو اپنی ہر خوشی پریشانی اس کو بتاتی ہوں ." نایاب رونا دھونا بھول کر ہونقوں کی طرح بڑی بہن کی شکل دیکھنے لگی پھر حیرت سے بولی .

" آپی .... آپ کی بیسٹ فرینڈ یا آپکا بیسٹ فرینڈ ...."