ان کے ابو کا انتقال اس وقت ہو گیا تھا جب رباب اور نایاب چھ سال کی تھی .امی کی پڑھائی تو واجبی سی تھی مگر وہ سلائی کڑھائی بہت عمدہ کرتیں تھیں . اس لئے انہوں نے لوگوں کے کپڑے سلائی کرنا شروع کر دیے تھے اور ساتھ ہی ساتھ صرف شادی بیاہ کے موقع پر لوگوں کے گھر میں کام بھی کر دیتیں تھیں جس سے ایک معقول آمدنی ہونے کے ساتھ کچھ نہ کچھ بچت بھی ہو ہی جاتی تھی .
شام کو جب وہ سو کر اٹھی تو امی جان واپس آ چکی تھیں . آج نایاب کو امی ہمیشہ سے زیادہ خوب صورت اور اچھی لگیں . وہ آگے بڑھ کر ان کے گلے لگ گئی .
" امی ، آپ دنیا کی سب سے اچھی ماں ہیں ."
" خیریت تو ہے ، آج بہت مکھن لگایا جا رہا ہے ." ان کی بات پر رباب مسکرا دی کیونکہ وہ تو جانتی تھی کہ نایاب کو جہاں اس بات کا دکھ تھا کہ حرا نے اس کی امی کے بارے میں اتنی باتیں بنائی ہیں وہیں اسے یہ فخر بھی ہے کے ان کی امی نے محنت کی عظمت کو سمجھتے ہوئے اپنی مدد کے تحت کام کاج کر کے ان دونوں کی پرورش کی اور اپنی اور ان دونوں بہنوں کی عزت نفس اور خود داری کی اس طرح حفاظت کی کہ آج وہ سر اٹھا کر اپنے خاندان میں سب سے برابری کی سطح پر ملتی تھیں . انہوں نے آج تک کسی سے ایک پیسے کا بھی احسان نہیں لیا تھا ....
نایاب نے آج پیپرز ختم ہونے کی خوشی میں چاۓ کے ساتھ گرما گرم پکوڑے اور فرنچ فرائیز بھی بناے اور تینوں ماں بیٹیوں نے خوشگوار ماحول میں چاۓ پی .