" ہاں عکس! تم بتاؤ تمہاری کب ہے! تمہارے گھر والوں کا کیا ارادہ ہے؟" آنسہ نے بھی عکس کے معاملے میں دلچسپی لیتے ہوۓ پوچھا۔
" یار! مجھے نہیں پتا۔ تم کیا فضول سوال لے کر بیٹھ گئی ہو۔" عکس نے ایک دم چڑچڑے انداز میں انہیں ٹالا۔
" ہاۓ! تمہیں یہ سب باتیں فضول لگتی ہیں؟" آفرین کو اس کی بات سن کر صدمہ لگا۔
" ہاں!" عکس نے مختصر جواب دیا۔
" تمہاری ابھی ہوئی نہیں ہے ناں ' اس لیے تمہیں فضول لگتا ہے' ورنہ ایسا نہیں ہے۔" آنسہ نے فورا تردید کی تھی۔
" کوئی ہونے دے گا' جب ہی تو ہو گی نا۔" عکس بے دھیانی میں کہہ گئی تھی مگر احساس ہونے پر فورا زبان دانتوں تلے دبا گئی۔
" کیا مطلب ہے تمہارا؟" آنسہ نا سمجھی سے اس کی طرف دیکھنے لگی۔
" ہاں عکس! کوئی مسئلہ ہے تو بتاؤ ہمیں۔" ثمرین نے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اپنے ساتھ کا یقیں دلاتے ہوۓ پوچھا۔
عکس نظریں جھکائے زمین میں اگی چھوٹی چھوٹی گھاس کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک رہی تھی۔
" بتاؤ نا عکس! آفرین نے بھی اصرار کیا۔
تینوں اس کے بولنے کی منتظر تھیں۔
" کیا بتاؤں یار! اصل میں تم جانتی تو ہو ہم تین بہنیں اور دو بھائی ہیں۔ بڑی بہن کا کہیں رشتہ نہیں ہو رہا' کافی جگہ بات کی مگر انکار ہوجاتا ہے۔ امی بہت پریشان ہیں حور کے لیے۔ ان کے چکر میں ہم ان کے برابر کی ہو گئی ہیں۔ مجھ سے بڑی آمنہ کا رشتہ کیا تھا۔ اچھا تھا۔ امی مطمئن تھیں کہ شادی تینوں کی ساتھ کردیں گے۔ امی نے امنہ کی منگنی کردی۔ حور کے لیے رشتے کی تلاش جاری تھی کہ درمیان میں آمنہ کے سسرال والوں نے شادی کرنے کا اصرار کردیا۔ امی اور بھائیوں کی ضد ہے کہ جب تک حور کا نہیں ہوتا ہم تم دونوں کی نہیں کریں گے۔ اسی وجہ سے امی نے آمنه کے سسرال والوں کو شادی سے انکار کیا اور انتظار کرنے کو کہا۔ وہ لوگ منگنی توڑ کر چلے گئے۔ اگر یہی حالات رہے تو نہ حور کی شادی ہوگی اور ان کے چکر میں نہ ہم دونوں کی ہوگی۔ عکس نے تفصیل سے بتایا۔
" اوه ویری بیڈ ۔۔۔۔۔۔ مگر عکس! برا مت ماننا۔ یہاں غلطی تمہاری امی اور بھائیوں کی ہے۔ لازمی نہیں ہے کہ حور کے انتظار میں وہ تم لوگوں کی بھی نہ کریں۔ حور کے نصیب کا جو ہو گا وہ اسے ضرور ملے گا' دیر سے سہی' اور ہو سکتا ہے اس دیری میں ہی خدا کی کوئی مصلحت ہو۔تمہاری امی کو چاہیے وہ تم دونوں بہنوں کی شادیاں وقت پر کردیں۔ ہو سکتا سے تم دنوں کی شادی کے دوران حور کا نصیب بھی کھل جاۓ،" ثمرین اس کو سمجھارہی تھی۔
" یہی بات ہم نے سمجھائی امی کو' حور نے خود بھی کہا ہے۔ امی میرے انتظار میں ان کی عمریں مت بڑھائیں۔ ان کی شادیاں تو کردیں مگرامی نہیں مانتیں۔ آمی نے اسے اپنی انا کا مسئلہ بنایا ہوا ہے۔ عکس کا انداز بہت تلخ تھا۔