SIZE
2 / 7

دیکھو علینا! یہ تم بلا وجہ کی تنقید کرنا چھوڑ دو' اگر زینی کا شوہر اسے اتنا چاہتا ہے وہ خوش ہے تو پھر بھلا تمہیں کیا پرابلم ہے۔" انیلا نے کچھ الجھ کر اسے ٹوکا تو وہ مزید جوش میں آ گئی۔

" ارے واہ یہ کیسا چاہنا ہوا بھلا' آپ اپنی پہلی شادی کی سالگرہ پر بھی اتنی خوبصورت بیوی کی موجودگی میں سارے فنکشن اس کا دھیان بس ہم ہی لوگوں کی جانب رہا۔ چلو شوہر بہت ہینڈسم ہو اور بیوی معمولی شکل و صورت کی ہو تب اگر وہ حسرت سے سہی کسی خوب صورت لڑکی کو دیکھے تب بھی عقل تسلیم کر لے لیکن اتنی پیاری بیوی کے ہوتے ہوۓ دوسری لڑکیوں کو ترستی نگاہوں سے دیکھنا مجھے تو چھچھور پن لگتا ہے۔" اس نے دانت پیس کر کہا تو انیلا کو ہنسی آ گئی۔

" افوہ عیشا آخر تم کب تک مردوں کی اس عادت سے الجھتی رہو گی۔ یہ ننانوے فیصد مردوں کی نیچر ہوتی ہے کہ وہ لڑکیوں کو گھورتے ضرور ہیں اور بھئی خوب صورت لڑکیوں کے لیے تو کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ " اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے جس نے ڈالی بری نظر ڈالی۔" انیلا نے مذاق میں بات کو ختم کرنا چاہا لیکن علینا کی سوئی تو وہیں پر اٹکی ہوئی تھی۔

" بے شک مردوں کی اس عادت کو نہیں بدلا جا سکتا لیکن شوہروں کو تو کم از کم اپنی بیویوں کے احساسات کا خیال کرنا چاہیے۔ مجھے تو زینی پر ترس آ رہا تھا کہ اس کے ساتھ ہوتے ہوۓ بھی اس کا شوہر کس طرح ہم لوگوں گرد ہی منڈلاتا رہا تھا۔ قسم سے یہ زینی کی محبت' اس کی شخصیت اور حسن کی انسلٹ تھی۔" اس کے لہجے میں چھپی نفرت کو محسوس کر کے انیلا نے شرارت سے اسے دیکھا۔

" اور اگر خدانخواستہ تم کو کوئی ایسا شوہر مل گیا تو پھر کیا کرو گی تم؟"

" اللہ نہ کرے میرا لائف پارٹنر ایسا ہو۔" علینا نے بے اختیار جھرجھری سی لی۔

" اللہ کی قسم انیلا۔۔۔۔۔ میں تو اس قسم کے شوہر کے ساتھ شاید دو دن بھی نہ رہ پاؤں۔" علینا کی اس بات پر انیلا نے بے حد حیرانی سے اسے دیکھا۔

" یعنی اگر تمہارا شوہر تمہاری موجودگی میں کسی خوب صورت لڑکی کو دیکھے گا یا اسے کچھ زیادہ لفٹ کرا دے گا تو تم اتنی سی بات پر اسے ہمیشہ کے لیے چھوڑ دو گی۔ چاہے وہ بے شک تمہیں بے پناہ چاہتا ہوں؟"

" ہاں۔" وہ قطیعت سے بولی۔ " اور پھر اگر اس کی محبت سچی ہو گی تو وہ صرف صرف اور میرا ہی ہو گا نہ بھلا اسے پھر کیوں دوسری عورتوں کی خوب صورتی میں کوئی دلچسپی ہو گی۔ اس کی ستائش بھری نگاہیں صرف میرے لیے ہی اٹھیں گی۔" اس کے لہجے میں کچھ ایسا مان تھا کہ انیلا کچھ کہہ ہی نہیں سکی بس الجھی الجھی سی نگاہوں سے اسے دیکھ کر رہ گئی تب علینا نے اسے چھیڑتے ہوۓ ٹاپک بدلا۔

" بھئی ہم دونوں کے نام میں کتنی مماثلت ہے یعنی انیلا اور علینا لیکن خیالات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ یار کبھی میری باتوں کی گہرائی میں جا کر دیکھو سب سمجھ میں آ جاۓ گا ' چلو اسی بات پر میں تمہیں گرما گرم چاۓ پلاتی ہوں۔"

علینا کو ہمیشہ سے ہی اس بات سے شدید چڑ رہی تھی کہ اپنی بیوی کے ساتھ ہونے کے باوجود مرد دوسری عورتوں کو کیوں گھورتے ہیں اور اکثر و بیشتر اپنی اس بات کا اظہار اپنی فرینڈز کے سامنے کرتی رہتی تھی لیکن افسوس اس بات کا تھا کہ اس کی کوئی بھی دوست اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیتی تھی۔