سوہا اصل صورت حال سے بے خبر مسلسل بول رہی تھی اور اس کے الفاظ تماچہ بن کر ان کے چہرے کو لال کر رہے تھے .حیدر بھائی کسی منصوبہ بندی کے ساتھ آئے تھے اور سامنے اپنی ہی بہن کو کھڑا پا کر وہ بھی یوں بے حجابی کے ساتھ اپنی ہی نظروں میں گر چکے تھے .انکا عظیم مقام جو رابی کے دل میں تھا وہ ایک بت کی طرح ڈھے چکا تھا .حسب وعدہ وہ سفید لباس میں ملبوس تھی مگر سفید لباس میں ملبوس ہو کر بھی وہ آلودہ روح تھی .