SIZE
5 / 5

" ہاں بالکل! ہمیں ایسی ہی بچی کی تلاش تھی . ماشا الله بڑی نیک بچی ہے . ہمارا بچہ بھی بہت سادہ اور نیک ہے . الله نے چاہا تو دونوں کی زندگی بہت اچھی گزرے گی ." انہوں نے نسیمہ بجیا کے سر پر ہاتھ پھیرا .

" بس ہماری طرف سے تو رشتہ پکا ہی سمجھیں اب آپ بتائیں ہمارے بچے کو دیکھنے کب آ رہی ہیں ." خاتون نے فورا نسیمہ بجیا کے لئے اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیا .

امی حیرت سے منہ کھولے کبھی مجھے ' کبھی نسیمہ کو ' حلیمہ بجیا کو اور کبھی مہمان خواتین کو تکے جا رہی تھیں .

" آنٹی ! انشا الله بہت جلد ہم بھی آپ کے گھر حاضری دیں گے ." میں نے چپکے سے امی کا ہاتھ دبا کر انھیں ہوش دلایا .

" ہاں ....ہاں بہن ! ہم بھی ضرور جلد ہی آپ کے گھر تشریف لائیں گے ." امی حیرت ، خوشی اور کچھ افسردگی لئے گویا ہوئیںاور میں دل میں سوچ رہی تھی حلیمہ نہ سہی نسیمہ کو تو دھکا لگا . ایک سل سر کی ہے تو دوسری بھی ایک دن ہل ہی جاۓ گی . شروعات تو ہوئی . خواتین رخصت ہوئیں تو میں شرمندہ سی بجیا سے نظریں ملائے بغیر اپنے کمرے کی طرف ہو لی .

" اہ .... میری پیاری حلیمہ بجیا ... ہماری خاطر ذھن و دل سے جنگ کر کے اپنا چولا بدلہ اور پھر بھی مقدر ہار گئی ."

مجھے حقیقتا افسوس ہوا . اب پتا نہیں وہ اپنا یہی حلیہ اپنائے رکھیں گی یا پہلے والی جون میں واپس آ جائیں گی . میں تو خجالت سے یہی سوچ رہی ہوں . مگر بہرحال میرا آدھ مسلہ تو حل ہوا ....!

*******************************