تصویر کا روشن پہلو بھی کبھی دیکھ لینا چاہیے گھروں میں گیس کی قلت ہے ، لیکن کارخانوں کو چوبیس گھنٹے گیس مہیا کی جا رہی ہے . لوگوں کو روزگار مہیا ہے . جس دن سورج نہ نکلے ، اس دن ہمیں بڑی تکلیف ہوتی ہے .زبان ناشکری سے الودہ ہو جاتی ہے اور جب ہر روز سورج نکلتا ہے . روز دھوپ ، روشنی لے کر آتا ہے . ہم نے کب اور کس دن شکریہ ادا کیا ہے ؟ روز کپڑے کیسے سوکھ جاتے ہیں .
اس روشنی کی حدت سے کتنا اناج ملتا ہے اور کتنے جراثیم مرتے ہیں ، کتنی غذایت حاصل ہوتی ہے .کتنے وٹامن ملتے ہیں . کبھی نہیں سوچا نہ شکر ادا کیا . لیکن چند دن سورج نہ نکلے ، کپڑے نہ سکھیں تو سردی نے حال بے حال کر دیا ہے . تو اف اف .....ہائے ہائے ہوئی ہوئی بڑا نکلتا ہے منہ سے . میرا دل شرمندگی کے بوجھ تلے دب کر رہ گیا .
**********************************
آج کا دن بہت انوکھا اور روشن ہے . حلانکہ دھند آج بھی باہر ہے . نیا سال ، نیا جزبہ بھی لایا ہے میرے لئے .
" میں نے سب کو گھر بلا کر آج کھانا بنایا ہے . لکڑیوں پر روٹیاں رشیدہ نے بنا کر دیں ہیں ." کھانا ابھی ایڈونچر کی طرح پکایا گیا . بنا کسی کو محسوس کراۓ میں نے باجی کے بچوں اور نند کے بچوں کو بھی انوولو کر لیا تھا .آج کی کوکنگ میں سب نے انجوا ۓ کیا تھا اور آج گھر کا پکا کھا کر کوئی ناراض بھی نہیں تھا .
************************************
ہاسٹل میں اکثر میں مائیکروویو میں چاۓ بناتی تھی . کچھ دن تک جب گیس کی فراہمی نہیں تھی . ہم آج کل پکنک پر ہیں . میں نے کھلے دودھ کی چاۓ کی بجاۓ ٹی بیگ والی ٹیسب کو بنا کر دینی شروع کر دی . حامد کو چاۓ ملنے لگی ہے اب وہ کڑوے کڑوے بیان نہیں دیتے .
" تم آدھی رات کو کھڑی کپڑے کیوں استری کر رہی ہو . یہ کام ماسی کا ہے ." حامد نے مجھے اپنی پینٹ استری کرتے دیکھ کر کہا . وہ ٹی وی پر کوئی فلم دیکھ رہے تھے .
" صبح ماسی کے آنے تک لائٹ نہیں ہو گی اور آپ کو صبح صبح جانا ہو گا تو مشکل ہو جاۓ گی ." میں نے رسانیت سے کہا .
" ایسے نہیں مشکل ہو گی ؟" حامد نے ماتھے پر بل ڈال کر کہا .
" کیسی مشکل حامد ! ساری زندگی نہ تو لائٹ کا یہ شیڈول رہنا ہے اور نہ اتنی قلت ، کبھی تو وقت ٹھیک ہو گا نا. کبھی تو صبح سات بجے لائٹ آئے گی نا." میں قہقہہ لگا کر ہنسی .
حامد نے مجھے ایسے دیکھا جیسے میری ذہنی حالت خراب ہو گئی ہو .