SIZE
4 / 4

اب وہ پوری طرح میری ذات کی گراں مائیگی کو تسلیم کر رہی تھی .

مزید آزمانا مجھے ٹھیک نہ لگا . میں نے اپنی ماں جی کو اس کے ہاں بھجوایا . اسے بھلا کیا تامل ہو سکتا تھا . بستی کے چند لوگ ہماری شادی کے مہمان بنے . ماں جی سے ہی اسے معلوم ہوا کہ میں مزدور نہیں ، بلکہ ایک مصور ہوں اور اور میری تلاش مجھے جانے کہاں کہاں لئے پھرتی ہے ' اسی لئے میں بہروپ بدل لیتا ہوں .

میرا بہروپ یاد کر کے وہ بہت عرصے بعد یا شاید زندگی میں پہلی بار کھلکھلا کے ہنس پڑی. اور یہی بچپنا پھر اس کی زندگی میں ٹھہر گیا .