" نہیں .... ایسی کوئی بات نہیں ہے ... وہ صبح تو میں حفصہ کو جان بوجھ کر تنگ کر رہی تھی ....ورنہ اس مہمان کے سواگت کے لئے تیاریاں تو میں خود بہت خوشی سے کرتی ہوں ."
" کیا بہت خاص مہمان ہے ....؟" منال کا تجسس عروج پر تھا ... اور وہ دونوں جان بوجھ کر اس کا تجسس بڑھاۓ جا رہی تھیں .
" جی بہت خاص مہمان ... عام مہمانوں کے استقبال کے لئے تو ہم روزمرہ والی ہی تیاریاں کرتے ہیں ... لش پش صفایاں بھی روز ہوتی ہیں .... اور مینیو بھی ہم اپنی مرضی کا جھٹ پٹ تیار کر لیتے ہیں .... مگر یہ خاص الله کا مہمان جب ہمارے درمیان تشریف لاتا ہے تو پھر ہم اپنی پسند ، اپنی مرضی کو پس و پشت ڈال کر اسکی مرضی ، اسکی پسند کے شایان شان اس کا استقبال کرنے کی کوشش کرتے ہیں ." حفصہ نے اسکی بات کا جواب تفصیل سے دیا تو مگر اسکی الجھن مزید بڑھا دی .
" الله کا مہمان ....؟" جبھی وہ الجھن والے انداز میں اچھنبے سے بولی .
" جی ہاں... الله کا مہمان یعنی ماہ رمضان ..."
رائمہ نے بالآخر پہیلی کو حل کرتے ہوئے اسکی الجھن کو دور کیا .
" آپ کو معلوم تو ہے کہ پندرہ روز کے بعد رمضان کا با برکت مہینہ ہمارے درمیان آنے والا ہے .... اور ہمارے ابو کہتے ہیں بارہ مہینوں میں سے رمضان کے خاص مہینے کو الله اپنا مہمان بنا کر ہم سب کے درمیان اس لئے بھیجتا ہے تاکہ وہ دیکھ سکے کہ ہم اس کے بندے ...اس کے خاص مہمان کی مہمان نوازی کس طرح کرتے ہیں .... اس لئے ہم اس خاص مہمان کی آمد سے قبل ہی اس کے شایان شان استقبال کی تیاری کی خاطر نئے سرے سے گھر کی تفصیلی صفائی کرتے ہیں ... پھر خود کو اسکا سامنا کرنے کے لئے تیار کرتے ہیں ... اور جب الله کا یہ مہمان ہمارے درمیان آ پہنچتا ہے تو ہم الله کے احکام کے مطابق ان دنوں دنیا داری سے مکمل پرہیز کرتے ہوئے نماز ، روزہ ،تسبیح ، تراویح کا خوب اہتمام کرکے اس مہمان کے ساتھ گزر بسر کی اپنی کوشش کرتے ہیں ... تاکہ تیس دن بعد جب الله کا یہ مہمان ہم سے رخصت ہو کر الله کے حضور پیش ہو تو بجاۓ ہماری شکایتیں لگانے کے وہ ہماری طرف سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے رب کریم سے ہماری بخشش کی التجا کرے ." انتہائی خوبصورت انداز میں وہ جوں جوں وضاحت کرتی گئی منال شرمندگی کے گہرے سمندر میں غرق ہوتی گئی .