SIZE
1 / 7

" بس ایک رات کی بات ھے ' کسی کو کچھ پتا نہیں چلے گا . دوسرے ہی روز زندگی تمہارے ہم قدم ہو گی . کل رات گیارہ بجے کے بعد ...تم اچھی طرح سے سوچ لو ، میں تمہیں لینے آؤں گا ." اس نے ائی سی یو کی گلاس وال کے پار زندگی اور موت کی جنگ لڑتے اس شخص کو دیکھا جو اس کی محاورتا نہیں حقیقتا زندگی تھا . زندگی اسے اس مقام تک لے ائے گی اس نے کبھی سوچا بھی نہ تھا . محبت کی اتنی بڑی اور کڑی سزا ... اس نے اپنی روح کو گھائل ہوتے محسوس کیا .

" ایک رات کی بات ...! اس نے اس ظالم اور سفاک انسان کے کہے جملے کو دہرایا پھر لمحہ بہ لمحہ زندگی سے دور جاتے اپنے محبوب کو نظر بھر کر دیکھا .

" کیا میں اس کے بغیر رہ پاؤں گی ؟" اس نے خود سے سوال کیا ... جواب بڑی زور دار تردید کے ساتھ ملا . دھڑکنیں بے ہنگم انداز میں شور بپا کیے دے رہی تھیں . سانسیں بے ترتیب ہو کر بکھر گئی تھیں . ٹانگوں میں لرزش واضح تھی گویا خون کی ایک ' ایک بوند جسم سے نچوڑ لی گئی ہو .

" آپکو خدا کا واسطہ صدیق بھائی ، کچھ تو رحم کریں آخر اعظم آپ کے بھائی ہیں ." وہ روتے ہوئے ان کے قدموں میں گری گڑگڑا رہی تھی . انہوں نے اپنے پاؤں پر دھرے اس کے ہاتھوں کو ایک جھٹکے سے پرے ہٹایا .

" بھائی تھا ...اب نہیں رہا . تمہیں اپنانے کے بعد اس نے خود ہی تعلق توڑ لیا تھا ہم سے ." ان کا لہجہ بے حد سفاک تھا . کسی بھی قسم کی لچک کے بغیر بے حد سنگدل اور کٹھور لہجہ ... رگ جاں کو چیرتا ، اس امید کو توڑتا لہجہ . زمر پھوٹ پھوٹ کر رو دی .

" وہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں صدیق بھائی . ان کا اپریشن بے حد ضروری ھے اگر ان کا اپریشن نہ کیا گیا تو .... تو وہ مر جائیں گے ." وہ اس ظالم انسان کی بے حسی دیکھتے ہوئے ضبط کی شدت سے چلا اٹھی تھی مگر وہاں ہنوز بے حسی ' بے اعتنائی براجمان تھی .