SIZE
3 / 9

" اوۓ شاباش میرا پتر ." ماسٹر صاحب کو میری بات پر یقین آیا ہو یا نہ آیا ہو ' انہوں نے خوشی کا اظہار اتنا کیا کہ میں نے سوچا کہ میرا وظیفہ ضرور ابے کو خوش کر دے گا .

میں نے پہلے ہی سارا زور لگانے کی کوشش کی . شام میں بھی ماسٹر صاحب کے گھر پہنچ گیا . حساب لے کر . بس چھ مہینے تک میں نے کتابوں سے سر نہ اٹھایا . اماں اور چینو کتنی حیران تھیں ' مجھے دیکھنے کی فرصت نہ تھی . چینو آٹھویں کلاس میں تھی . ہر سال اول آتی تھی . میں نویں کی تیاری کر رہا تھا . امتحان سے پہلے ہونے والے کچے امتحانوں میں میں اول آیا . لیکن ابھی بھی مجھے اپنے پر یقین نہ تھا .

بورڈ کے پرچوں کی ڈیٹ شیٹ آ گئی . پہلا پرچہ ریاضی کا تھا . میں رات کو جلدی سو گیا . اور صبح اذانوں سے پہلے ہی اس کی آنکھ کھل گئی . اندر والے کمرے میں کوئی گھٹ گھٹ کر رو رہا تھا . گھبرا کر وہاں پہنچا تو دیکھا کے اماں سجدے میں رو رہی تھیں . میں حیران رہ گیا . اماں کیوں رو رہی تھیں ؟ یہ تہجد کا وقت تھا . اگر اماں میرے لئے ایسے دعا کر دیں تو مجھے ضرور وظیفہ مل جاۓ . میں واپس آ کر اپنی چارپائی پر لیٹ گیا . اماں نے آ کر چینو کو پھونک ماری پھر مجھے پھونک مار کر میرا ماتھا چوما . اسی پل مولوی نے ازان دی . میں نے تھوڑا کسمسا کر آنکھیں کھول دیں جیسے میں ابھی اٹھا ہوں .

"اٹھ گیا میرا پتر ! جا نماز پڑھ آ مسجد میں ."

مسجد تو میں شرم کے مارے نہ گیا . عید کے عید مسجد جانے والے کو لوگ مسجد میں دیکھ کر مذاق اڑاتے یقیناً لیکن گھر میں میں نے نماز پڑھ لی .

" اماں میرے لئے رو رو کر دعا مانگنا . میں کہتا ہوا چھپاک سے گھر سے نکل آیا اور اماں نے یقیناً رو رو کر دعا کی تھی جو میرے سارے پرچے بہت اچھے ہو گۓ. اور جس دن میرا رزلٹ نکلنا تھا ماسٹر صاحب خود ہمارے گھر آ گئے تھے . میں نے تیسری پوزیشن لی تھی . اماں نے سارے پنڈ میں لڈو بانٹے . ابا بھی خوش تھا . بظاھر تو ایسا ہی لگتا تھا لیکن اس نے کوئی اظہار نہ کیا جس سے مجھے اپنا کھویا ہوا فخر واپس مل جاتا . میں اماں کے بار بار منہ چومنے پر ناراض ہو گیا .

ابا خوش ہوتا نظر نہ آیا لیکن ماسٹر جی نے مجھے اتنی شاباش دی کہ میں پھر پڑھنے میں پیچھے نہ ہوا . اب اکثر میری آنکھ اذانوں سے پہلے کھل جاتی اور میں کوٹھری سے گھٹ گھٹ کر آنے والی آوازیں سنتا رہتا . مجھے یقین ہو گیا تھا کہ مجھے کامیاب کروانے والی یہی دعا ہی تھی . تو کیا اماں ' ابا کے لئے ایسی دعا نہیں کر سکتی تھی رو رو کے ' اس کو پنج کلیانی مل جاتی یا پلوٹھی کے جڑویں بیٹے . میں سوچتا رہتا .

جس دن میں نے دسویں میں پہلی پوزیشن لی ' اس دن میں رزلٹ لے کر سیدھا ابا کے پاس پہنچا . ابا احاطے میں اکیلا تھا .