" میں عبیداللہ صدیقی کی سگی نہیں ' ان کی لے پالک بیٹی ہوں ." اس نے نظریں جھکا کر گویا اعتراف جرم کیا تھا یا قیس کے کان کے قریب کوئی ایٹمی دھماکہ ہوا تھا . وہ پھٹی پھٹی آنکھوں سے ساکت بیٹھا رہ گیا جبکہ وہ کہہ رہی تھی .
" میں ان کی خالہ زاد کزن کی بیٹی ہوں . وہ مجھے بہت کم عمری ہی میں خوف خدا کے تحت اپنے گھر لے آئے تھے کیونکہ ..."
" یہ بات تم نے مجھے پہلے کیوں نہیں بتائی ؟" وہ اس کی بات قطع کر کے گویا ہوش میں آ کر تقریباً چلا اٹھا ... لیلی اس کے یوں چراغ پا ہونے پر گھبرا کر یکدم چپ ہو گئی .
" بتاؤ ...کیوں چھپا رکھی تھی تم نے مجھ سے آج تک اپنی اصلیت ؟" اس نے آگے ہو کر دانت پیسے .
" کیونکہ ... "لیلی اپنا حوصلہ مجتمع کر کے بولی ." کیونکہ انکل اس بات کی تشہیر پسند نہیں کرتے اور میں کسی اجنبی پر اپنی اتنی ذاتی نوعیت کی بات کبھی ظاہر نہیں کرتی کیونکہ انہوں نے مجھے ہمیشہ سگی بیٹی کی طرح چاہا اور شفقت دی ہے ."
" خیرات میں ملی ہوئی محبت سے کوئی سگا نہیں ہو سکتا محترمہ ." مارے طیش کے وہ تو دیوانہ ہی ہوا جاتا تھا ." تم نے مجھے دھوکے میں رکھ کر اچھا نہیں کیا لیلی ... اچھا نہیں کیا ." اس نے دونوں ہاتھوں سے بلا ارادہ اپنا سر تھام لیا گویا لٹ چکا ہو . اور شاید وہ واقعی لٹ چکا تھا .
" دھوکہ تو تب ہوتا قیس ! جب میں حقیقت حال سے پردہ اٹھاے بغیر تمہیں اپنی زندگی میں شامل کر لیتی ." لیلی کا منہ اتر گیا تھا . " لیکن تمہیں اس بات پر اتنا غصہ کیوں آ رہا ہے قیس ! کیا فرق پڑتا ہے اگر میرے والد وہ نہیں ' مگر میں تو وہی ہوں نا ... تمہاری لیلی !" اس نے کسی موہوم سی امید کے تحت جیسے اسے یاد دہانی کروائی مگر بے سود ...
" فرق تو پڑتا ہے لیلی !" سامنے رکھی کافی کی ساری تلخی اس کے لہجے میں سما گئی ." نئے رشتے جوڑنے ہوں تو پرانی باتیں بہت اہمیت اختیار کر جاتی ہیں . مگر چھوڑو ' میں کیوں بتا رہا ہوں تمہیں یہ سب ( بالفاظ دیگر بھاڑ میں جاؤ ) وہ سیدھا ہاتھ اپنے ماتھے پر ملتے ہویے بولا .
" مگر آخر تمہیں اس قدر اعتراض کس بات پر ہوا ہے؟" لیلی نے اس بار چبھتے ہویے لہجے میں پوچھا .
" میری ولدیت پر ؟ یا پھر اس کے ساتھ تبدیل ہو جانے والی میری حیثیت پر؟"
" میں چلتا ہوں فی الحال !" وہ جواب دیے بنا بعجلت اپنی نشست سے اٹھ کھڑا ہوا . " زندگی رہی تو پھر ملیں گے کہیں ." وہ نظریں چراتا ہوا لمبے لمبے ڈگ بھرتے ہویے آگے بڑھ گیا . لیلی کو وہیں تنہا چھوڑ کر .
آج کی ہونے والی ملاقات ان کے مابین ہونے والی ملاقاتوں میں سب سے غیر رومانوی ملاقات ثابت ہوئی تھی اور شاید آخری بھی !
" میں نے محبت کا چہرہ کبھی دیکھا تو نہیں تھا . لیکن جب سے تمہیں دیکھا ہے تو سوچ رہا ہوں شاید وہ ایسی ہی کومل ' اور اتنی ہی نرمل دکھتی ہو گی ."