آج بھی ایسا ہی دن تھا . گاؤں میں میلا لگا تھا اور سب لڑکیوں نے اس کے گھرپر دھاوا بول دیا تھا . وہ اپنی ساری سکھیوں میں اکیلی ہی شادی شدہ تھی . اس کے پاس میک اپ کا سارا سامان تھا ' زیورات تھے ' رنگ برنگی اوڑھنیاں تھیں ' بس یہی کشش انھیں اس بھری دوپہر میں اس کے گھر کھینچ لائی تھی . وہ سب آپس میں چہکتی ہوئیں ایک دوسرے کو سجا رہی تھیں . کسی کے ہاتھ میں لائنر تھا تو کسی کے ہاتھ میں نیل پالش تھی تو کوئی لپ اسٹک لگا رہی تھی .
" پری گل کیا بات ہے ' اتنی پریشان اور اداس کیوں ہو ." نیلما نے اس کی خاموشی کو کچھ زیادہ ہی محسوس کیا تھا .
" اسے یہ فکر ہے کہ کہیں وہ سلطان راہی نہ آ جائے . " ریشماں نے قہقہہ لگایا .
" وہ نہیں انے والا ' بھائی بتا رہا تھا کے اس نے شوکے کو دوستوں کے ساتھ شہر جاتے ہویے دیکھا تھا . تب ہی تو ہم لوگ آئے ہیں 'ورنہ تمہیں مشکل میں کیوں ڈالتے ." مریم نے جیسے اسکی تسلی کروائی تھی .
" نہیں ایسی کوئی بات نہیں 'بس میرا دل بھی میلے میں جانے کو چاہ رہا تھا ." اسکا چہرہ اتر
گیا .
" تو اس میں کیا بات ہے ' چلو ہمارے ساتھ ' پھر تمہیں واپسی پر گھر چھوڑ دیں گے ." نیلما کے ساتھ اب باقی سب بھی اصرارکرنے لگی تھیں .
" ہاں ہاں چلو بہت مزہ آئے گا ." اور وہ جیسے سب کے اسرار پر ماں گئی تھی .کچھ دل کو یہ تسلی بھی تھی کے شوکا تو شہر گیا ہوا ہے ' وہ ایک گھنٹے میں واپس آ جائے گی