SIZE
1 / 17

برکسی کو اپنے خوابوں کے شہزادے کے بارے میں سوچنے کاس حق ہوتا ہے' سو میں یعنی ایمن خلیل بھی خواب دیکھ رہی تھی اور کئی سالوں سے دیکھے جا رہی تھی تعبیر جانے کب ملنی تھی۔ فی الحال تو خوابوں خیالوں پر ہی گزر بسر ہو رہی تھی۔

" کچھ عرصے پہلے کی بات ہے ملک پاکستان میں ایک شہزادی رہتی تھی۔ اس کا نام ایمن تھا۔" میں نے کہانی شروع کی ہی تھی کہ فراز نے مجھے ٹوک دیا۔

" کچھ عرصہ ' متلب کتنے عرصے پہلے کی بات ہے۔"

" یہی کوئی سولہ' سترہ سال پہلے۔" میرے کہتے ہی فراز اور نازیہ دونوں نے اپنی آنکھیں پھاڑ کر حیرت سے مجھے دیکھا۔

" چلو ایک' دو سال اور اوپر کرلو۔" میں نے شان بے نیازی سے کہا۔

" حد ہوتی ہے بھئی جھوٹ کی۔ نازیہ بولی۔

" کیا مطلب ہے تمہارا' میں کوئی 50 سال کی ہوں کیا۔" میں ناراض ہوئی۔

" چھوڑو اس بات کو تم کہانی سناؤ۔“ فراز نے کہا پھر نازیہ کی طرف مڑ کر بولا۔

" بھئی' لڑکیوں پر چار پانچ سال کی ڈنڈی مارنا تو چلتا ہے۔"

" ٹھیک ہے۔" میں نے دوبارہ کہانی شروع کی۔

سلطنت پاکستان کی شہزادی ایمن بہت پیاری تھی۔ اس کی معصوم شرارتیں سب کو اپنا گرویدہ کر لیتی تھیں۔"

" گرویدہ کرلیتیں؟ یا سب کو پاگل کر دیتی تھیں' توبہ ہے۔ کتنی بدتمیز تھی بچپن میں۔"

نازیہ نے ہولے سے فراز کے کان میں سرگوشی کی۔