SIZE
3 / 12

"آپ وہی ہونا؟“اس نے گم صم انداز میں کنفرم کرنے کے لیے پوچھا تھا اپنے سوال کے جواب میں اسے اس کے ساتھ کھڑے دونوں لڑکوں کا قہقہہ سنائی دیا تھا جبکہ اس لڑکے نے اپنے قہقہے کو کنٹرول کرلیا تھا لیکن وہ اپنی مسکراہٹ کنٹرول نہیں کر سکا تھا۔

"وہ کون میڈم ؟“ اس نے مسکراتے ہوئے پوچھا تھا۔ "وہی جو پچھلے ہفتے مجھ سے ملا تھا۔"

"لیکن کہاں میڈم ؟“اس نے حیرانی سے پوچھا۔

"خواب میں ۔" اس کے جواب نے اسے بھی قہقہے لگانے پر مجبور کر دیا تھا۔ "جوزفینا تم پاگل ہوگئی ہو کیا بیوقوفوں والی حرکتیں کررہی ہو۔ مریم نے اسے بازو سے پکڑ کے اپنی طرف گھماتے ہوئے کہا تو اس نے بازو چھڑواتے ہوئے کہا۔

" مریم میں مذاق نہیں کررہی میں نے خواب میں دیکھا کہ میں راستہ بھول جالی ہوں تب میں گلیوں میں بھٹک رہی ہوں میں پکارتی ہوں کوئی ہے کوئی ہے تب مجھے اپنے پیچھے سے آواز سنائی دیتی ہے' میں دیکھتی ہوں تو آپ کھڑے ہوتے ہیں ۔

آپ کہتے ہیں اس سے پہلے کہ آسمان سے دخان آئے اور تمہیں تباہ و برباد کر دے تم سیدھے راستے کو ڈھونڈ لو میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ یہ دخان کیا ہے؟ اور مجھے کیوں اور مجھے کیوں تباہ و برباد کرے گا اور سیدھا راستہ کون سا ہے لیکن آپ ادھر سے چلے جاتے ہو میں آوازیں بھی دیتی ہوں میں آپ کے پیچھے بھی جاتی ہوں لیکن آپ میری آواز ہی نہیں ستے میں بھاگ بھاگ کے تھک کے گر جاتی ہوں۔" اس نے جلدی سے بتایا اور ان تینوں کے قہقہے بیک وقت تھمے تھے اور وہ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے۔

میرا بھیا میری جان ہے

میری بہنا میرا مان ہے

" امی! ریاح سے میرا بیگ تیار کروا دیجیے گا میں کل پندرہ دنوں کے لیے دوستوں کے ساتھ سیر کے لیے میکسیکو جارہا ہوں بابا جان سے میں نے اجازت لے لی ہے۔" اس نے صحن میں صوفہ پر بیٹھی عائشہ کے پاس بیٹھتے ہوئے کہا جو عصر کی نماز کے بعد تسبیح پڑھنے میں مصروف تھیں۔

" اچھا نماز پڑھ کے آتی ہے تو کہتی ہوں تم مجھے یہ بتاو میکسیکو کہاں ہے؟"

"امی یہ شمال امریکا کا ایک شہر ہے۔ اس نے عائشہ کے گلے میں بازو ڈالتے ہوئے کہا۔

"تو بیٹا! پھر دفع کرو بے حیاؤں میں جا کر کیا کرنا ہے۔"

"امی جان! اب ان بے حیاؤں کے لیے ہم قدرت کے نظارے دیکھنا چھوڑ دیں؟ یقین مانیں کیا شہر ہے میں نے انٹرنیٹ پر تصویریں دیکھیں تھیں چاروں طرف سے پہاڑوں میں گھرا ہوا اور بہت خوبصورت ہے۔ " ریاح اس کے میکسیکو جانے کی بات سن کر اداس ہو جاتی ہے۔

"جب تمہاری بھابی آئے گی ناں تو پھر سب چلیں گے پھرتم اپنی بھابی کے ساتھ خوب انجوائے کرنا۔" اس نے اس کی ناک دباتے ہوئے کہا۔

"مطلب آپ شادی کے لیے مان گئے ہیں؟ وہ سب بھول بھال کے خوشی سے چیخی تھی۔

"ہاں نا اسی لیے تو بابا جان نے اجازت دی ہے جانے کی۔" وہ اس کے ساتھ لپٹ گئی۔

"بھیا! آپ بہت اچھے ہو آج آپ کی ہر بات مان لوں گی وہ بھی بنا رشوت کے۔" اس نے اٹھتے ہوئے شرارتی مسکراہٹ کے ساتھ کہا اور اس کے کمرے کی طرف بڑھ گئی وہ بھی مسکراتے ہوئے باہر کی طرف چل دیا۔

تقدیر نے ہمیں آپ سے ملوایا

خوش نصیب تھے ہم؟ .

يا وہ پل تھا حسین؟