SIZE
5 / 5

" ایثار...." آنسہ جیسے زیر لب بولی .

" ہاں وہی ... دوسروں کی خوشی میں خوش ہونا عید ہے ." آنسہ کی سماعت میں تابی کے لہجے نے بم پھوڑا تھا . وہ کسی ٹرانس کی کیفیت میں وہاں سے چل کر اپنے کمرے میں آئی اور احد کا تین ہزار کا جوڑا اٹھا کر واپس کچن میں پہنچی .

" لو شعبان کو پہنا دو ." تابی نے ہچکچا کر وہ سوٹ پکڑ لیا ." کچھ دیر بعد شعبان کا مرجھایا ہوا چہرہ گلاب کا پھول بنا ہوا تھا جس کی خوشبو ایک خوشی کی صورت تمام گھر میں پھوٹ رہی تھی .

" میں نے آپا کو فون کر دیا . وہ لوگ دوپہر کا کھانا ہمارے ساتھ کھائیں گے ." کچن میں داخل ہوتے شاہان نے حیرت سے سنا . وہ شاید تابی کو بتا رہی تھی . اس نے لان میں احد کے ساتھ شعبان کو کھڑے دیکھا تھا . اس کا دل طمانیت سے بھر گیا .

"ہنہ ہنہ ." وہ کھنکارا . آنسہ نے پلٹ کر دیکھا . وہ فالسی اور شربتی رنگ کے امتزاج کے لباس میں انتہائی دلکش لگ رہی تھی . کسی اپنے یا ضرورت مند پہ خرچ کیے جانے والا پیسہ ضائع نہیں ہوتا بلکہ ایک عجب سے سکون کا با عث بنتا ہے . یہ کیفیت اس نے آج دل سے محسوس کی تھی .

" بھئی تابی ! مجھے آج تمہاری ذہانت کا امتحان لینا ہے ؟ " وہ دلچسپی سے بیوی کو دیکھ کر تابی کی جانب متوجہ ہوا .

" جی پوچھیں ...." اس نے بھی چھری سلیب پر رکھی .

" عید کا پہلا حرف کون سا ہے ."

" لو جی ' یہ کون سا مشکل سوال ہے ." تابی نے دانت نکالے . " عین سے عید ."

" اور اب بتاؤ آنسہ کا پہلا حرف کون سا ہے ." اس نے شوہر کو تیکھے چتون سے دیکھا .

" الف سے جی ." تابی نے جھٹ سے جواب دیا .

" ہوں ." وہ بہت محظوظ ہو کر مسکرایا .

" اب اگر عین سے آنسہ پکاریں تو عید کا پہلا حرف کیا ہو گا ؟" صاحب کی بات پہ تابی نے کچھ دیر سوچا ... پھر جھٹ بولی .

" الف سے عید ...." چند لمحوں کے توقف سے تابی کے جواب پہ دونوں میاں بیوی کا مشترکہ قہقہہ بلند ترین تھا اور تابی ہراساں سی ہو کر انھیں دیکھنے لگی . آنسہ نے منہ پر ہاتھ جما کر بمشکل ہنسی کو کنٹرول کیا پھر آگے بڑھ کر اس کے کندھے پہ ہاتھ رکھا .

" الف سے احساس . الف سے ایثارتو پھر الف سے ہی عید بنتا ہے ." تابی نے بھی مسکرا کر اثبات میں سر ہلایا .