SIZE
1 / 3

" بھابی آپ بالکل بھی اچھا نہیں بناتیں ، آپ کے ہاتھ میں وہ ذائقہ ہی نہیں جو کسی لڑکی کے ہاتھ میں ہونا چاہیے . خیر ، اس میں آپکا بھی کوئی قصور نہیں . تربیت کی بھی بات ہوتی ہے ." نمرہ نے اپنی شادی کے محض ایک ہفتہ بعد اپنی چھوٹی نند علیزہ کے منہ سے یہ بات سنی تو اس پر جیسے گھڑوں پانی پڑ گیا .

سب گھر والے اس وقت اکٹھے بیٹھے کھانا تناول فرما رہے تھے مگر کسی نے بھی اس بدتمیزی پر اسے نہ ٹوکا .( لاڈلی بیٹی جو ٹھہری )

" اب دیکھیں ناں.... یہ تو ماؤں کا فرض ہوتا ہے کہ وہ بیٹیوں کی صحیح تربیت کریں .... وہ انھیں کچھ اور سکھائیں یا نہ سکھائیں ، مگر ککنگ ضرور سکھائیں . لڑکیوں میں کوئی اور خوبی ہو یا نہ ہو ، لیکن ان کو اچھا کھانا بنانا ضرور آنا چاہیے . میں ٹھیک کہہ رہی ہوں ناں. " بولنے کے ساتھ ساتھ وہ رغبت کے ساتھ کھانا کھا بھی رہی تھی . آخر میں تائید چاہنے کے لئے اس کی طرف دیکھا . اس نے اثبات میں سر ہلا دیا .

حالانکہ میکے میں اس کے ہاتھ کا کھانا سبھی شوق سے کھایا کرتے تھے . اس کے ہاتھ کے ذائقہ کی خاندان بھر میں دھوم تھی اور یہ چند ہفتوں بعد کی بات تھی جب سب گھر والے اکٹھے بیٹھے شام کی چاۓ پی رہے تھے کہ پڑوس سے چھوٹے بچے کھیلتے ہوئے ان کے گھر آ گئے . علیزہ نے دیکھا کہ چھوٹے بچے نے ان کے صحن میں لگے پودوں میں سے ایک پھول توڑ لیا . تھوڑی دیر بعد ان بچوں کی ماں انھیں لینے آ گئی . نمرہ نے سنا ، علیزہ اس لڑکی سے کہہ رہی تھی .

" ماؤں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی بہترین تربیت کریں ، اپنے گھر میں وہ جیسے رہیں ان کی مرضی .... مگر دوسروں کے گھر جب بھی جائیں تو تمیز سے ایک جگہ بیٹھے رہیں ، نہ کوئی شرارت کریں اور نہ ہی فضول بولیں ."