اگر کسی کا ایک بھائی ہے تو وہی ایک ہے کوئی اور نہیں . بہن بھائی الله کی دین ہوتے ہیں ہم خود سے یہ رشتہ نہیں بنا سکتے . اکثر لوگ منہ بولے بہن بھائی بن جاتے ہیں ایسی غلطی کبھی نہیں کرنی چاہیے . ویسے تو رضائی بہن بھائی بھی ہوتے ہیں مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے کسی اور بچے کو دودھ شریک کیا جائے اور نہ وہ وارثت میں شامل ہو سکتا ہے . اگر کسی کا بھائی یا بہن نہیں ہے تو دعائیں مانگی جاتی ہیں رب سوہنے سے اس دولت کے لئے .
جب بھائی بہن کو سکول ، کالج یا پھر یونیورسٹی سے لینے جاتا ہے تو اس بہن کا ماں بڑھ جاتا ہے اور اسکی شان میں اضافہ ہو جاتا ہے . وہ کتنا اٹھلا کر چلتی ہے اور اگر چھوٹا ہو تو ڈانٹ بھی لیتی ہے . اور اگر بڑا ہو تو ڈانٹ کھا بھی لیتی ہے . ہم لوگ عام طور پر شادیوں کے بعد سب سے پہلے اپنے بہن بھائیوں سے دور ہو جاتے ہیں . چھوٹی چھوٹی ناراضگیوں کو بڑا بنا لیتے ہیں حالانکہ ہمیں اندازہ ہوتا ہے کے ہمارے ماں باپ نے تو زیادہ دیر ساتھ رہنا نہیں ہے پھر بھائی کا گھر ہی ہمارا گھر ہوتا ہے . زندگی میں کوئی بھی مسلہ ہو تو بھائیوں کو ہی بلایا جاتا ہے . شوہر کے بعد بھائی کا گھر ہی بہن کا ٹھکانہ ہوتا ہے کیونکہ یہاں تمام رشتے اس کے محرم ہوتے ہیں .
بہن ماں باپ کی وارثت میں حصے دار ہوتی ہے اور بھائیوں کو اسکا حق دبانا نہیں چاہیے . کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہماری بہنوں نے اپنا حق چھوڑ دیا ہے کیونکہ وہ حصہ نہیں چاہتی ہیں سفر اپنے بھائی چاہتی ہیں یہ بات بہت غلط ہے . بہن کو حصہ دے کر بھائی کوئی احسان نہیں کرتا یہ حق تو اسے الله نے دیا ہے اس لئے بھائیوں کو بھی اپنی بہنوں کا بہت خیال رکھنا چاہیے .
بہن بھائیوں کی محبت سے ماں باپ کو بہت خوشی ملتی ہے . جہاں بہن بھائی لڑتے ہیں وہاں ماں باپ بہت دکھی ہو جاتے ہیں . بہن بھی بھائی کے کام آتی ہے اور بھائی بھی بہن کے بہت سے معاملات سمبھالتا ہے .اکثر اگر کوئی بھائی غلطی کرتا ہے تو اسکی سزا بہن کو دی جاتی ہے کیونکہ بہن کو سزا دے کر بھائی کو زیادہ اذیت کا شکار کیا جاتا ہے کیوں کے بھائی کو بہن سے محبت ہوتی ہے اور احترام بھی ہوتا ہے .