SIZE
4 / 7

" مجھے تو پندرہ سال ہو گئے ہیں یہی ڈرامے دیکھتے ہوئے ویسے بھی حنا تم نے سنا ہی ہو گا کے انسان جیسا دیکھتا اور سوچتا ہے ویسا ہی ہو جاتا ہے . اماں بھی بیٹیوں کے آنے پر انکی باتیں سن کر ویسا ہی محسوس کرنے لگتی ہیں ."

" حق ہاہ !... بھابھی اماں تو اچھی ہیں مگر شائستہ باجی انکی نیگٹو برین واشنگ کرتی ہیں تو ایسا بہیو کر جاتی ہیں کے بہویں خیال نہیں رکھتیں . آپ نے کبھی نوٹ کیا کے جب بھی دو دن تک ان کا فون نہ آئے تو وہ ہمارے ساتھ خوش ہو جاتی ہیں ."

" ہوں ١ یہ تو ہے . بہت الٹ پلٹ سختی ہیں یہ اماں کو ' نہ اپنی عاقبت کی فکر ہے ان کو نہ اماں کی . نہ ان کے بھپے کا خیال ہے نہ آخرت کا . بڑھاپے میں تو انسان بچا بن جاتا ہے . قصور انکا ہے جو انکو اور بھائیوں کو سختی ہیں ."

" سچ بھابھی ! ہماری نندوں کی خوش قسمتی میں تو کوئی شک نہیں . بھائی بھی اتنا پیار کرتے ہیں . اسجد کو دیکھو اپنے سسرال کی پہلی دعوت چھوڑ آیا مگر ان کو قدر نہیں . اسکو بھی ندا کے خلاف بھڑکا رہی ہیں ."

حنا کچن کی کھڑکی سے ڈرائنگ روم میں تانکا جھانکی کر رہی تھی ."سب سے زیادہ شائستہ باجی اسجد کو ہی لپٹا لپٹا کے رو رہی ہیں ."

"ہنہ ... بیوگی کو ڈھال بنا رکھا ہے اس عورت نے جب دیکھو اس بات کو کیش کرا کے ہمارے گھر کا سکون برباد کر دیتی ہے . شوہر کے مرنے کے بعد اپنے گھر پر بھی حکمرانی اور دوسروں کے گھر پر بھی حکومت ..."