SIZE
4 / 4

" نیچے والا کچن صرف میرے اور ابا کے تصرف میں ہو گا۔" اس نے کہا تھا۔

"چھٹن چاچا اور بنو خالہ! آپ دوسری منزل کا کچن اور غلام چاچا اور مشتری چاچی آپ تیسری منزل کا کچن استعمال کریں گے ۔" جانے کیا تھا اس کے لہجے میں کہ کوئی بول نہیں پایا تھا۔

" ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آپ سے کرایہ طلب کیا جائے ، مگر ابھی میرا خون اتنا سفید نہیں ہوا، نہ میں اس حد تک بے مروت ہوں۔" اور وہ سب اک اک کر کے چپ چاپ باہر نکل گئے تھے۔ اگر گھر چھوڑ دیتے تو جو جیبیں بھر بھر کرائے آتے تھے ان کے گھروں کے وہ کیسے ملتے ۔ اسی میں عافیت تھی کہ کچن الگ کرلیا جائے۔

" کھوٹے سکے " وہ بڑبڑائی تھی۔ گہری اداسی نے اسے گھیر رکھا تھا۔ مگر اس نے اس مشکل میں بھی آسانی ڈھونڈ ہی لی تھی ۔ بے شک ہر مشکل کے ساتھ آسانی اور ہر مشکل کا حل ہوتا ہے۔

کھوٹے سکے محض بوجھ ہوتے ہیں۔ صرف بوجھ ۔