SIZE
3 / 3

" یہ کیا ہے میرے جوتے مرمت نہیں کرواۓ تم نے؟ اور بجلی کا بل بھی نہیں بھرا؟ ا تم سے گھر میں ٹک کر بیٹھا جاۓ' تب نا! اسکول میں پڑھاتی ہو' وہ کیا کافی نہیں ہے؟ اوپر سے یہ خدمت خلق کا روگ بھی پال لیا اپنے سر پر؟ کیوں جاتی ہو اس پھٹیچر سوشل سروس کے دفتر میں؟ سب بیوروکریٹ عورتیں ہیں وہاں۔ ملتا کیا ہے تمہیں؟ نہ پیسہ ' نہ دھیلا' الٹے اپنی جیب سے انے جانے کا کرایہ بھی پھونکتی ہو۔"

" یہ ہے تمہارے لاڈلے کا رپورٹ کارڈ! جغرافیہ میں 23 ' تاریخ میں 25اور میتھس میں 12! فیل نہیں ہون گے تو اور کیا! اماں کو تو فرصت ہی نہیں ہے بیٹے کے لیے۔ اب مجھ سے امید مت کرو کہ میں تھکا ماندہ لوٹ کر دونوں کو ریاضی پڑھانے بیٹھوں گا۔ ایم اے گولڈ میڈلسٹ ہو ' تم سے اپنے ہی بچوں کو پڑھایا نہیں جاتا' تمہیں نئی میتھس نہیں اتی تو ایک ٹیوٹر رکھ لو۔ اب تو تم بھی کماتی ہو ' اپنا پیسہ خدمت خلق میں اڑانے سے تو بہتر یہی ہے کہ بچوں کو کسی لائق بناؤ۔ سارا دن ایم ٹی وی دیکھتے رہتے ہیں۔"

" یہ تم نے بال اتنے چھوٹے کروا لیے ہیں؟ مجھ سے پوچھا تک نہیں۔ تمہیں کیا لگتا ہےچھوٹے بالوں میں بہت خوبصورت لگتی ہو؟ یو لک ہاریبل( خوف ناک) تمہاری عمر میں زیادہ نہیں تو دس سال اور جڑ جاتے ہیں۔ چہرے پر سوٹ کریں یا نہ کریں' فیشن ضرور کرو۔"

" سونا نہیں ہے کیا؟ بارہ بج رہے ہیں۔ بہت پڑھاکو بن رہی ہو آج کل۔ تمہیں نہیں سونا ہے تو دوسرے کمرے میں جا کر پڑھو۔ براۓ مہربانی اس کمرے کی بتی بجھا دو اور مجھے سونے دو۔"

" اب ہاتھ سے کتابیں چھوڑو تو سہی! میں کہہ رہا ہوں 'مجھے غصہ آ گیا تواس کمرے کی ایک ایک کتاب اس کھڑکی سے نیچے پھینک دوں گا۔ پھر دیکھتا ہوں' کیسے۔۔۔۔۔"

" ارے' کمال ہے' میں بولے جا رہا ہوں' تم سن ہی نہیں رہی ہو۔ ایسا بھی کیا پڑھ رہی ہو' جسے پڑھے بغیر تمہارا جنم ادھورا رہ جاۓ گا' کتنی بھی کتابیں پڑھ لو' تمہاری عقل میں کوئی اضافہ نہیں ہونے والا ہے۔ رہو گی تو تم وہی۔۔۔۔" ( ہندی کہانی کا ترجمہ)