" کیا یہ ضروری ہے کہ تین بار گھنٹی بجنے سے پہلے دروازہ کھولا ہی نہ جاۓ؟ ایسا بھی کون سا پہاڑ توڑ رہی ہوتی ہو؟ آدمی تھکا ماندہ آفس سے آۓ اور پانچ منٹ دروازے پر ہی کھڑا رہے۔۔۔۔ اسے گھر کہتے ہیں۔ یہاں کپڑوں کا ڈھیر' وہاں کھلونوں کا انبار۔ اس گھر میں کوئی چیز سلیقے سے رکھی نہیں جا سکتی؟"
" اف! اس بستر پر تو بیٹھنا مشکل ہے۔ چادر سے پیشاب کی بو آ رہی ہے۔ یہاں وہاں پوتڑے رکھتی رہو گی تو بدبو تو آۓ گی ہی۔۔۔ کبھی گدے کو دھوپ ہی لگوا لیا کرو' لیکن تمہاری تو بارہ مہینے ناک ہی بند رہتی ہے' تمہیں کوئی بو' بدبو نہیں آتی۔"
" اچھا' تم سارا دن یہ ہی کرتی رہتی ہو کیا؟ جب دیکھو تو گھسی بیٹھی ہو بچوں میں۔ میری ماں نے سات سات بچے پالے تھے' پھر بھی گھر صاف ستھرا رہتا تھا۔ تم نے دو بچوں میں گھر کی وہ حالت کر رکھی ہے جیسے گھر میں کرکٹ کی پوری ٹیم پل رہی ہے۔"
" پھر وہی شربت! تمہیں تو اچھی طرح معلوم ہے۔ میرا گلا خراب ہے۔
پکڑا دیا ہاتھ میں ٹھنڈا شربت' کبھی تو عقل سے کام لیا کرو۔ جاؤ' چاۓ لے کر آؤ۔۔۔۔ اور سنو' آگے سے آتے ہی ٹھنڈا شربت مت لے آیا کرو سامنے۔۔۔ بیمار پڑنا افورڈ نہیں کر سکتا میں۔ آفس میں دم لینے کی بھی فرصت نہیں ملتی رہتی مجھے۔۔۔۔۔ پر تمہیں کچھ سمجھ نہیں آۓ گا۔ تمہیں تو اپنی طرح ساری دنیا سلو موشن میں چلتی دکھائی دیتی ہے۔"
" سارا دن گھر گھسنی بنی کیوں بیٹھی رہتی ہو' کھلی ہوا میں تھوڑا باہر نکلا کرو۔ ڈھنگ کے کپڑے پہنو۔ بال سنوارنے کا بھی وقت نہیں ملتا تمہیں تو بال چھوٹے کروا لو' صورت بھی کچھ سدھر جاۓ گی۔ آس پڑوس کی اچھی سمجھدار عورتوں میں اٹھا بیٹھا کرو۔"
' باؤ جی کو کھانا دیا؟ کتنی بار کہا ہے' وہ دیر سے کھائیں تو انہیں کھانا ہضم نہیں ہوتا' انہیں وقت پر کھانا دے دیا کرو۔۔۔۔ دے دیا ہے؟ تو منہ سے بولو تو سہی۔۔۔۔!جب تک بولو گی نہیں ' مجھے کیسے سمجھ میں آۓ گا؟"
" اچھا سنو! وہ کتاب کہاں رکھی ہے تم نے؟ ٹیبل کے اوپر نیچے سارا ڈھونڈ لیا' شیلف بھی چھان ماری' تم سے کوئی چیز ٹھکانے پر رکھی نہیں جاتی؟ غلطی کی جو تمہیں پڑھنے کو کہہ دیا۔ اب وہ کتاب اس زندگی میں تو ملنے سے رہی۔۔۔۔۔ تم عورتوں کے ساتھ یہی تو دقت ہے' شادی ہوئی نہیں' بال بچوں میں لگ کر کتابوں کی دنیا کو الوداع کہہ دیا اور لگے لون تیل لکڑی کے کھڑاگ میں' پڑھنا لکھنا گیا بھاڑ میں۔۔۔۔"
" یہ کوئی کھانا ہے! روز وہی دال روٹی بینگن' بھنڈی اور آ۔۔۔۔لو۔ آلو کے بغیر بھی کوئی سبزی ہوتی ہے دنیا میں یا نہیں؟ مٹر میں آلو' گوبھی میں آلو' میٹھی میں آلو' ہر چیز میں آلو۔۔۔۔۔ تم سے ڈھنگ کا کھانا بھی نہیں بنایا جاتا۔ اب اور کچھ نہیں کرتی ہوتو کم از کم کھانا توسلیقے سے بنایا کرو۔۔۔۔ جاؤ ایک مہینہ اپنی اماں کے پاس رہ آؤ۔ ان سے کچھ ریسپیز نوٹ کرکے لے آنا۔ تمہاری اماں تو اتنا بڑھیا کھانا بناتی ہیں' تمہیں کچھ نہیں سکھایا؟ کبھی چائنیز بناؤ' کبھی کانٹی نینٹل بناؤ۔۔۔۔ کھانے میں ورائٹی تو ہو۔۔۔۔"