جوابات سے پہلے ہمارے تعارف کا اعزاز تو حاصل کر لیں .
ہمارا نام سلیقہ بنو ' اماں کا نام تہذیب بیگم اور نانی کا نام تمیز آرا . یہ الگ بات کہ دونوں کے شوہر ان کے نام کے ساتھ " بد " کا سابقہ ضرور لگاتے تھے .
ہم اپنے نام کی طرح سلیقہ شعار ہیں لیکن صرف پہننے اوڑھنے تک ' شادی سے پہلے تو بس ایک ہی کام تھا . بننا سنوارنا ' خوبصورت اور جدید ڈیزائن کے سوٹ پہن کر ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر ریموٹ ہاتھ میں لے کر سارا دن ٹی وی دیکھنا . مر مر کر جیسے تیسے ایف اے تو کر ہی لیا ' لیکن بتاتے تو سب کو ایم اے ہی ہیں . ( آپ سے اب کیا چھپانا اور کسی نے سند تھوڑی مانگ کر دیکھ لینی ہے .)
ابا کا ہوٹل تھا اور خوب چلتا تھا . تینوں ٹائم کا کھانا ہوٹل سے آتا تھا . چاۓ صبح ہوٹل سے آتی تھی اور ڈبل روٹی گھر میں ہی گرم کرتے تھے ' لیکن جب ڈبل روٹی بھی گرم کرنا عذاب لگنے لگا تو بس چاۓ اور ابلے انڈے پر آ گئے .
انڈے ہماری جان . ہمارا پہلا پہلا عشق ... ہاں سچی میں ... چلیں اس کی کہانی بھی آپ کو سنا دیتے ہیں .
جب ہم پیدا ہوئے تو وہ ناشتے کا وقت تھا . ابا ناشتہ کر رہے تھے . اس وقت ہوٹل پر ابلے ہوئے انڈے نہیں ملتے تھے . نانی نے مارے باندھے انڈا ابالا جو کہ " پکا " کم اور " کچا " زیادہ تھا . ابا نے غصے میں پوری کی پوری " زردی " ہمارے منہ میں انڈیل دی .( اسی لئے تو نانی کہتی ہیں کہ ہم بہت مظبوط معدے کے مالک ہیں .) سو اسی دن سے ' اسی وقت سے ہم " گرفتار عشق انڈا " ہو گئے . یعنی پنگوڑے سے ہی ہمیں انڈے سے محبت ہو گئی . وہ دن اور آج کا دن ہمارا انڈے کا ناغہ نہ ہوا .
اور ہمیں یاد ہے جب پہلی بار ہمارے شوہر نے ہم سے پوچھا کہ " تمہیں دنیا میں سب سے زیادہ کیا پسند ہے ؟" تو ہم نے آنکھیں بند کر کے جواب دیا .( بھئی ایک دن کی دلہن تھے ہم .)
" انڈا ..."