SIZE
1 / 12

بڑی دیر سے خالہ کے قابو آیا ہوا تھا دانش' عرف دانی۔ دُکان کھولنے کی خوشی میں مٹھائی لے کر آیا ہوا تھا-

"کس چیز کی دکان کھولی ہے بیٹا تم نے؟" خالہ نے بڑی دیر مٹھائی کے رنگا رنگ ڈبے کا جائزہ لے کر اس کو بند کرتے ہوئے پوچھا۔

" کریانے کی دکان خالہ۔" دانی نے خوش ہو کر بتایا۔

" اچھا اگر پھل سبزی کی کھولتے تو اچھا ہو تا۔ چلو اب کھولی تو کھول لی۔"

" جی خالہ" دانی بولا۔

اتنے میں نومی نے مٹھائی کا ڈبہ کھول لیا۔ جلدی سے ایک گلاب جامن منہ میں ڈال کر مٹھائی کا ڈبا دانی کی طرف بڑھایا۔

" ارے وہ ہمارے لیے لایا ہے۔"

خالہ نے ڈبہ فورا واپس کھینچ لیا۔ دانی غریب نے بڑھا ہوا ہاتھ گڑبڑا کر پیچھے کیا۔ نومی نے دوبارہ چپکے سے ڈبے کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ خالہ نے تاڑ لیا اور زور زور سے اس کے ہاتھ پر مارا اور ڈبا اپنے پیچھے الماری میں رکھ دیا اور الماری کے آگے گول تکیہ رکھ کر ٹیک لگا لی کہ اتنے میں منا چائے بنا کر لے آیا تھا۔ ٹرے میں تین کپ تھے۔ مگردانی نے احتياطاََ ہاتھ نہ بڑھایا اور اچھا ہی کیا۔ کیونکہ خالہ' نومی اور منے نے کپ اٹھا لیے۔ خالہ بولیں۔

"اچھا کیا جو دانی کی چائے نہیں بنائی۔ یہ ابھی جا کر کھانا کھائے گا۔ چائے تو بھوک کا ناس مار دیتی ہے ۔

دانی کی شکل۔۔۔۔ اللہ معاف کرے دیکھی نہ گئی اس بات پر۔۔۔۔۔