" پھپھو! یہ دیکھیں فاطمہ کے لیے شرٹس لائی ہوں۔ اس کا کلرز ڈے ہے کل اور کوئی ڈھنگ کا ڈریس نہیں تھا۔ مجھے بہت فکر تھی۔ لیکن یہ دیکھیں امی نے لے کر دی ہیں۔"
عریشہ خوشی خوشی شاپنگ بیگز سے کپڑے نکال نکال کر ساس کو دکھا رہی تھی۔
' اچھے ہیں ناں۔"
" اچھے ہیں۔ بہت اچھے ہیں۔" ان کا لہجہ سپاٹ تھا۔ ناگواری کے تاثرات کو چھپاتا ہوا۔ لیکن خوشی کا اظہار بھی مفقود تھا۔ عریشہ سمجھ تو گئی تھی۔ لیکن فی الوقت شاپنگ کی خوشی میں اس کی طرف توجہ نہیں دینا چاہتی تھی۔
" یہ بدر کے شوز بھی ہیں۔ سیل لگی ہوئی تھی۔ کافی مناسب قیمت پر مل گئیں سب چیزیں۔"
اس نے ایک مشہور برانڈڈ شاپ کا زکر کرتے ہوئےکہا۔
" اب جلدی سے کھانا بنا لو۔ بچوں آنے والے ہوں گے اسکول سے۔" پھپھو کو شاپنگ کی تفصیلات سے زیادہ بچوں کے آنے میں دلچسپی تھی لیکن عریشہ کچھ اور سوچے بیٹھی تھی۔
" سالن بنا ہوا ہے پھپھو! شام کو احسن کے لیے کچھ بنا لوں گی۔" قدرے بے فکری سے اب وہ چیزیں سمیٹ رہی تھی۔
" بچوں کے لیے تازہ مزے دار سی چیز بنا لو ان کی پسند کی۔ خوش ہو جائیں گے۔ کل کا سالن او روٹی بڑے تو کھا لیں گے لیکن بچوں کے لیے تو سزا ہی ہے۔"