سے کوئی بھی ان لوگوں کے سامنے نہیں آئے گا۔ ہربار تم میں سے کوئی نہ کوئی سامنے آ کر کام خراب کردیتا ہے۔اسی لیے بار بار کہہ رہی ہوں آج تم میں سے کوئی بھول کر بھی مہمانوں کے سامنے نہیں آنے پائے۔ وہ چاروں کو وارن کرتي حنا کو ٹھیک طرح سے تیار ہونے کا حکم دیتی
واپس چلی گئی۔
کچھ ہی دیر میں جن کی آمد کا انتظار تھا وہ تشریف لا چکے تھے' وہ جیسے ہی ان کے استقبال کو آگے بڑھی دونوں ایک دوسرے کو دیکھ کر اپنی جگہ جم سی گئیں۔
" ثمرین تم!" عکس اپنی بچھڑی دوست کو سامنے پا کر حیرت زدہ سی اس کی طرف بڑھی۔ ثمرین بھی حیرانی سے اس کی طرف بڑھی۔ دونوں اردگرد کو بھلائے ایک دوسرے کو گلے لگائے خوشی کا اظہار کررہی تھیں۔
" مجھے تو یقین نہیں آرہا تم میرے گھر آئی ہو۔ عکس اب بھی بے یقین سی تھی۔ تب کوثر (رشتے کرانے والی خالہ )ان کے درمیان بولیں۔
" آب یقین کرلو اور باقی کا یقین سکون سے بیٹھ کرکر لینا۔" ان کی بات سن کر وہ دونوں ہنس پڑیں۔
" آؤ ثمرین بیٹھو۔" عکس اسے لیے صوفے پر بیٹھ گئی۔
" تم نے رابطہ کیوں ختم کر دیا تھا ثمرین!" عکس پوچھ رہی تھی۔
" ختم نہیں کیا بس زندگی کی جھمیلوں میں فرصت نہیں ملی' سب کچھ چھوٹتا چلا گیا۔
" اور آفرین کا کیا حال ہے؟ وہ کیسی ہے؟" عکس نے پھر سوال کیا۔
" وہ بھی ٹھیک ہے خوش ہے' تین بچے ہیں اس کے دو بیٹے' ایک بیٹی۔"
" خالہ اپ ایسا کریں' ذرا حنا کو دیکھیں وہ تیار ہوئی کہ نہیں۔" عکس نے کو ثر خالہ کو وہاں سے ہٹانا چاہا۔ وہ خاموشی سے اٹھ گئیں۔
" عکس! تم بتاؤ کیسی ہو' کیا کرتی ہو' شادی کب ہوئی تمہاری' کتنے بچے ہیں؟ اور تمہاری بہنوں کا نیا حال ہے؟" ثمرین نے ایک ساتھ کئی سوال کرڈالے۔
عکس ذرا سا مسکرائی پھر بولی۔
" میں ٹھیک ہوں تمہارے سامنے ہوں۔ کرتی کچھ نہیں۔ گھرہی ہوتی ہوں۔ ایک مکمل ہاؤس وائف' شادی بی ایس سی کے چند مہینوں بعد ہی ہوگئی تھی۔ پانچ بیٹیاں ہیں میری اور اب بڑی بیٹی کے رشتے کے لیے خالہ کو کہا تھا جبھی تم آج یہاں ہو۔" آخر میں وہ نظریں جھکا گئی۔
" تمہاری اور آمنہ کی شادی کب ہوئی عکس؟" وہ شاید کچھ جاننا چاہ رہی تھی۔ " اور تمہاری بڑی بہن حور۔۔۔۔۔۔"
عکس نے لمبی سانس بھری اور اس کو بتانے لگی۔
" آمنہ اور میری شادی بی ایس سی کے تقریبا" چھ مہینے بعد ہوئی اور حور' اسے اس کے صبر کا