SIZE
1 / 4

اکھڑ' بددماغ اور بات بات پر چراغ پا ہو جانے والے خاور کی بد مزاجی پورے خاندان میں مشہورتھی۔ دونوں بہنیں اکلوتے بھائی کی دلہن لانے کا ارمان سینے میں سجاۓ جس دہلیز پر جاتیں خاور بھائی کی بد مزاجی لڑکی والوں کی "نہ" کا سبب بن جاتی یوں منہ لٹکائے خاندان کی ساری لڑکیاں ایک ایک کر کے سسرال والیاں ہوگئیں۔ دونوں بہنیں بھی اپنے اپنے گھر بسا چکی تھیں لیکن خاور بھائی کی دلہن لانے کا مسئلہ حل نہ ہو پا رہا تھا۔ دونوں سرتوڑ کوششوں میں مصروف تھیں ۔ خاور بھائی کی عمر بھی چالیس کی دہائی پار کرچکی تھی۔ بھائی کی بدمزاری پر دونوں بہنیں جلتی کڑھتی رہتیں۔

" اماں تم ہی بھائی کو کچھ سمجھاؤ یوں بے تکی باتوں پر چراغ پا نہ ہو جایا کرے۔ ابھی تو جو اچھے رشتے مل رہے ہیں کل کو وہ بھی نا ملیں تو۔۔۔۔۔ اب بتاو بھلا اماں! کل لڑکی والوں نے اگر کمرے میں ایک کے بعد دوسری بار بلا ہی لیا تھا تو اس میں ایسی کون سی قیامت تھی جو کمرے کے باہر کی دھاڑنا شروع کردیا۔ بے چاری لڑکی کی اماں شرمندگی کے مارے دہری ہوتی جارہی تھی۔ اچھے بھلے لوگ تھے' خاندان کے لوگ بھائی کی اسی بدمزاجی سے خائف ہوکر اپنی لڑکیاں دینے سے کتراتے ہیں۔ اب دیکھو کل لڑکی والوں نے صاف انکار کردیا۔ پچھلے دس برسوں میں یہی کچھ ہوتا آرہا ہے۔ اماں روز روز تو سسرال سے نہیں نکلا جاسکتا نہ' جو باتیں شوہر بناتے ہیں وہ الگ گھر جا کر سنو۔ کیوں چھوٹی کیا غلط کہہ رہی ہوں میں؟“ آپا نے چھوٹی بہن رضیہ کو تائید بھری نظروں سے دیکھا جوبیچ میں بیٹھی مستقل سر ہلا رہی تھی۔

"اماں! آپا بالکل صحیح کہہ رہی ہیں، نیلوفر خالہ کے بیٹے ارسلان بھائی ہمارے خاور بھائی کی عمر کے ہیں اب چار بچوں کے ابا بھی ہیں۔ تم سارا دن کاموں میں چپ چاپ لگی رہتی ہو۔ بھائی کو سمجھایا کرو' شتر مرغ کی طرح زمین میں منہ دے لینے سے حالات پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا ' نہ لوگوں کی باتوں سے بچا جاسکتا ہے۔ رضیہ سر ہلاتے ہوئے بولی۔

" کیا سمجھاؤں وہ اپنی زندگی میں ایسا مست ہے کہ کچھ سننے کو تیار ہی نہیں۔ اماں بے چارگی سے بولیں۔

"وہ اپنی زندگی میں مست ہیں اور آپ اپنی زندگی میں ' وہ ٹی وی کے آگے اور آپ چولہے کے اگے لگی رہتی ہیں سارا دن۔ میں نے دیکھا ہے آپ دونوں کے درمیان ضروری باتوں کے علاوہ زیادہ بات چیت نہیں ہوتی۔ میں آپ کی کم گو اور بھائی کی فطرت سے خوب واقف ہوں۔ آپ ان کے رویے سے ڈرے بغیر بات کریں' آج جو رشته لائی ہوں وہ بھی اچھا ہے اور اچھے رشتے بار بار دہلیز پر دستک