SIZE
4 / 4

" امی کا مقصد میرے سسرال والوں کو سبق سکھانا ہی تھا ثمن گڑیا! اور اللہ کا شکر ہے امی اس مقصد میں کامیاب رہیں۔"

" ہائیں' وہ کیسے۔۔۔" ثمن کو واقعی آئمہ آپی کی بات کا مطلب سمجھ میں نہ ایا تھا۔

" وہ ایسے چندا کہ میرے سسرال والوں کو پتا ہی نہیں تھا کہ جب ایک لڑکی ماں باپ کا گھر چھوڑ کر سسرال کی دہلیز قدم رکھتی ہے تو اس لڑکی کو اپنائیت کا احساس دلانا اور اس کے جذبات کا خیال رکھنا کتنا ضروری ہوتا ہے۔ ایک بہو سسرال کی اجنبی سر زمین پر صرف اس وقت مضبوطی سے قدم جما سکتی ہے جب اس کے سسرالی رشتہ داروں کے رویے حوصلہ افزا ہوں ۔ میرے گھر والوں نے نیلما کو جو محبت اور اپنائیت دی تو یہ بالوسطہ میرے سسرال والوں کو دیا جانے والا سبق ہی تھا اور اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ یہ طریقہ کارگر ٹھہرا ' اسے میری خوش قسمتی بھی کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے جو سوچا وہ پا لیا۔ میرے سسرال والوں کو یہ سبق سکھانا زیادہ مشکل ثابت نہیں ہوا۔" آئمہ اپی نے اسے مسکرا کر مخاطب کیا۔

ثمن حیرت سے آنکھیں پھاڑے انہیں دیکھتی رہی۔ کتنے دنوں تک وہ تایا جی کے گھرانے کے متعلق غلط گمان میں مبتلا رہی' جبکہ اب وہ یقین سے دعوا کر سکتی تھی کہ ان لوگوں جیسا منفرد گھرانہ دورونزدیک میں کوئی نہیں۔ ثمن کے چہرے پر سے حیرت بھرے تاثرات رخصت ہوئے ۔ اب وہ ان انوکھے لوگوں کی فلاسفی پر مسکرا رہی تھی۔ جینے کا یہ انداز اس کے من کو بہت بھایا تھا۔